پانی پت۔ سونو نگم کے خلاف اذان پر ٹویٹ کے لئے پانی پت میں کرمنل کیس درج ہوا۔ گلوکار سونو نگم کی جانب سے مندر، مسجد اور گرودواروں کے لاوڈاسپيكرس پر کئے گئے تبصرہ کے بعد ان کی مشکلیں بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ پہلے میڈیا کے نشانے پر آئے سونو نگم کے خلاف اب پانی پت کے وکیل نے کریمنل دفعات کے تحت سی جی ایم کورٹ میں شکایت دائر کی ہے۔
پانی پت سی جی ایم ہرشل چودھری کی عدالت میں دائر کی گئی درخواست پر 2 مئی کو سماعت کی جائے گی۔ درخواست گزار وکیل مومن ملک نے کہا کہ سونو نگم کو کوئی حق نہیں بنتا کہ وہ کسی کے مذہب پر کوئی تبصرہ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں عدالت نے سماعت کے لئے 2 مئی کی تاریخ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس کیس میں گواہی دے کر سونو نگم کے خلاف ان دفعات کے تحت کارروائی کا مطالبہ کروں گا۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ سونو نگم کے تبصرے سے ہر ایک مذہب کا شخص مجروح ہوا ہے۔ بتا دیں کہ گزشتہ دنوں سونو نگم نے ایک کے بعد ایک چار ٹویٹ کئے تھے جس میں انہوں نے مساجد میں روز صبح ہونے والی اذان کو شور بتایا تھا اور کہا تھا کہ اذان کی وجہ سے روز ان کی نیند خراب ہوتی ہے۔ سونو نگم نے اسی معاملہ میں اپنا موقف رکھنے کے لئے بدھ دوپہر 2 بجے پریس کانفرنس کی۔ کانفرنس سے پہلے کئے ٹویٹس میں انہوں نے لکھا تھا کہ مولوی اپنے 10 لاکھ روپے تیار رکھیں، کیونکہ دوپہر 2 بجے عالم آئے گا اور میرا سر مونڈے گا۔
اپنی پریس کانفرنس کے دوران سونو نے کہا، “جس آدمی نے زندگی بھر محمد رفیع کو اپنا باپ سمجھا، جس کے گرو کا نام استاد غلام مصطفی خان صاحب ہے، آپ اس آدمی کے بارے میں ایسا کیسے کہہ سکتے ہیں۔ آپ اگر ہر چیز کو مسلم مخالف بنا کے پیش کرتے ہیں تو یہ میری پرابلم نہیں ہے، آپ کی ہے۔ “