لكھنو۔ مایاوتی کو ای وی ایم معاملے پر بی جے پی و مخالف پارٹیوں سے ہاتھ ملانے میں گریز نہیں ہے۔ ماياوتی ای وی ایم معاملے پر بی جے پی مخالف پارٹیوں سے ہاتھ ملانے کو تیار ہیں. یہاں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی 126 ویں یوم پیدائش پر ہوئے پروگرام میں انہوں نے یہ بات کہی. بتا دیں کہ اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی الیکشن میں مایاوتی نے ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کئے جانے کا الزام لگایا تھا.
مایاوتی نے کہا، “مودی نے یوگی کو سی ایم بنا کر دلتوں، برہمنوں، پچھڈو کے ساتھ دھوکہ کیا ہے.” “یوپی انتخابات کے دوران ہمارے اوپر سب سے زیادہ مسلمانوں کو ٹکٹ دینے کا الزام لگا کر پروپیگنڈے کیا گیا. کہا گیا کہ ایسے تو اتر پردیش پاکستان بن جائے گا.” “لیکن جب ہماری حکومت مکمل اکثریت کے ساتھ بنی تھی، تب بھی بہت سے مسلمان جیت کر آئے تھے. تب بھی ہم نے یوپی کو پاکستان نہیں بننے نہیں دیا تھا.” انہوں نے کہا، “میں سب کو یقین کرتی ہوں کہ آگے بھی میں یوپی کو پاکستان نہیں بننے دوں گی.”
مایاوتی نے مزید کہا، “ووٹ اور خود غرضی میں تمام ٹیم بابا صاحب کی جینتی منا رہے ہیں. ان کے نام پر پروگرام منعقد کر رہے ہیں. جب تک ڈاکٹر اامبےڈكر زندہ رہے، مخالفین نے خوب روڑے پیدا کئے.” “کچھ سالوں سے بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہ دلتوں کی سب سے بڑی چھپنے ہے جو کہ کورا جھوٹ ہے.” “بی جے پی نے یوپی میں برہمن ریاستی صدر کو ہٹا کر بیک ورڈ کلاس کو ریاستی صدر بنا دیا.” “جب انتخابات جیت کر آئے تو بیک ورڈ کلاس کو سی ایم نہیں بنایا گیا. اس سے بی جے پی نے برہمنوں کو بھی دھوکہ اور بیک ورڈ کلاس کو بھی.”
مایاوتی پر پڑھ کر تقریر دینے کے لئے نشانہ لگایا جاتا رہا ہے. جمعہ کو ہوئے اس پروگرام میں انہوں نے اس کی وجہ بتائی. انہوں نے کہا کہ 1996 میں ان کا آپریشن ہوا تھا، جس میں گلے کی دو میں سے ایک گلینڈ نکال دی گئی تھی. اس کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں بلند آواز سے بولنے کو منع کیا تھا. پڑھ کر تقریر دینے سے گلے پر زور نہیں پڑتا اس لیے وہ ایسا کرتی ہیں. اس دوران مایاوتی نے اپنے بھائی آنند کمار کو پارٹی کا نائب صدر بنانے کا اعلان کیا. مایاوتی نے کہا کہ لطف ہمیشہ بغیر مفاد کے پارٹی کے لئے کام کریں گے اور کبھی بھی پی، ایم ایل اے، منسٹر یا سی ایم نہیں بنیں گے.