سڈنی۔ پاکستان کو سڈنی ٹیسٹ میں 220 رنز سے کراری شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ آسٹریلیا نے پاکستان کو سڈنی میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میں شکست دے کر کلین سوئپ کر لیا ہے۔ یہ آسٹریلوی سرزمین پر کھیلی گئی لگاتار چوتھی ٹیسٹ سیریز ہے جس کے تمام ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے قبل سنہ 1999 میں وسیم اکرم، 2004 میں انضمام الحق اور 2009 میں محمد یوسف کی قیادت میں پاکستانی ٹیم سیریز کے تینوں ٹیسٹ میچوں میں شکست سے دوچار ہوئی تھی۔
پاکستانی ٹیم کو جیتنے کے لیے 465 رنز کا ہدف ملا تھا۔ چوتھے دن کھیل کے اختتام پر اس نے شرجیل خان کی وکٹ گنواکر 55 رنز بنائے تھے۔ میچ کے آخری دن پاکستانی ٹیم 244 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ سرفراز احمد 72 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ کھانے کے وقفے تک پاکستان کی پانچ وکٹیں 128 رنز پر گر چکی تھیں۔
اظہر علی اپنے گذشتہ روز کے سکور 10 میں صرف ایک ہی رن کا اضافہ کرسکے اور دن کے پہلے ہی اوور میں ہیزل ووڈ کی گیند پر انھی کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ ہیزل ووڈ نے میچ میں دوسری بار بابر اعظم کو ایل بی ڈبلیو کیا جو صرف نو رنز بنا پائے۔
پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے یونس خان کی وکٹ نیتھن لائن نے ہیزل ووڈ کے کیچ کی مدد سے حاصل کی۔ یونس خان صرف 13 رنز بنا سکے اس طرح وہ 23 رنز کی کمی سے اپنے دس ہزار رنز مکمل نہ کرسکے۔
96 رنز کے مجموعی سکور پر پاکستان کی پانچویں وکٹ گری جب نائٹ واچ مین یاسر شاہ کی مزاحمت کاخاتمہ متبادل فیلڈر جیکسن برڈ نے اوکیف کی گیند پر کیچ لے کر کیا۔ یاسر شاہ نے 93 گیندیں کھیل کر 13 رنز بنائے۔ کپتان مصباح الحق اور اسد شفیق کی 40 رنز کی شراکت کھانے کے وقفے کے بعد اس وقت ختم ہوئی جب اسد شفیق 30 رنز بناکر مچل سٹارک کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
کپتان مصباح الحق اپنے کریئر کی مایوس ترین سیریز کی آخری اننگز میں 38 رنز بناکر اوکیف کی گیند پر مڈآف پر نیتھن لائن کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ وہاب ریاض نے نیتھن لائن کو لگاتار تین چوکے لگائے لیکن اگلے ہی اوور میں اوکیف انھیں 12 رنز پر ریویو کے ذریعے پویلین کی راہ دکھانے میں کامیاب ہوگئے۔
سرفراز احمد نے 11 ویں نصف سنچری 61 گیندوں پر پانچ چوکوں کی مدد سے مکمل کی لیکن دوسری جانب محمد عامر پانچ رنز بناکر اوکیف کی تھرو پر رن آؤٹ ہوگئے۔ آسٹریلیا کو آخری وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور نئی گیند کے ساتھ پہلے ہی اوور میں ہیزل ووڈ نےعمران خان کو صفر پر جیکسن برڈ کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔
صرف دو ماہ میں یہ تیسرا ٹیسٹ ہے جس میں پاکستانی ٹیم آخری دن اپنے بیٹسمینوں کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے میچ بچانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ہملٹن ٹیسٹ کے آخری دن پاکستان نے چائے کے وقفے پر صرف ایک وکٹ کے نقصان پر158 رنز بنائے تھے لیکن آخری سیشن میں نو وکٹیں صرف 72 رنز پر گرگئیں۔
میلبرن ٹیسٹ میں پاکستان نے آخری دن چائے کے وقفے پر پانچ وکٹوں پر 91 رنز بنائے تھے لیکن آخری سیشن میں پانچ وکٹیں صرف 72 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھیں۔ اس قبل آسٹریلیا نے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن اپنی دوسری اننگز 241 رنز دو کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر کے پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 465رنز کا ہدف دیا تھا۔