کراچی۔ پاکستان کو میلبرن ٹیسٹ میں کراری شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ آسٹریلیا نے پاکستان کو میلبرن میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں اننگز اور 18 رنز سے شکست دے کر تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں دو صفر کی برتری حاصل کرلی ہے۔ پاکستانی بیٹسمینوں نے برسبین ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں دلیرانہ بیٹنگ کی تھی لیکن میلبرن ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں وہ پھر پرانی ڈگر پر چل پڑے اور پوری ٹیم 53 عشاریہ 2 اوورز میں صرف 163 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
آسٹریلوی کپتان سٹیون سمتھ نے جب پہلی اننگز میلبرن گراؤنڈ کے سب سے بڑے سکور 624 رنز آٹھ کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کی تو پاکستانی بیٹسمینوں کے پاس میچ کو ڈرا پر ختم کرنے کے لیے 68 اوورز تھے لیکن آف سپنر نیتھن لائن نے تین اہم وکٹیں حاصل کرکے مڈل آرڈر بیٹنگ کو بکھیر دیا۔ کھانے کے وقفے سے قبل ہیزل ووڈ نے سمیع اسلم کو دو رنز پر بولڈ کر دیا۔ اس کے بعد دوسرے سیشن میں چار وکٹیں گر گئیں۔ بابراعظم کھانے کے وقفے کے بعد پہلے ہی اوور میں صرف تین رنز بناکر مچل سٹارک کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
نیتھن لائن نے یونس خان اور مصباح الحق کو صرف تین گیندوں میں پویلین بھیج کر آسٹریلوی جیت کے امکانات پیدا کردیے۔ ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ایسی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ ہمیں اچھا کھیلنا چاہیے تھا۔ یونس خان نے 24 رنز بنائے لیکن کپتان مصباح الحق دوسری ہی گیند پر صفر پر آؤٹ ہوگئے۔
مصباح الحق شارجہ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں نصف سنچری سکور کرنے کے بعد مسلسل سات اننگز میں قابل ذکر سکور نہیں کر سکے ہیں۔ یونس خان بھی شارجہ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں نصف سنچری کے بعد سے نو اننگز میں صرف ایک نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔
پاکستانی ٹیم کی مشکلات اس وقت بڑھ گئیں جب لائن اسد شفیق کی وکٹ بھی 16 کے سکور پر حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ پہلی اننگز کے ڈبل سنچری میکر اظہرعلی نے اس بار بھی اعتماد سے بیٹنگ کی تاہم ان کی 43 رنز کی اننگز کا خاتمہ ہیزل ووڈ نے ایل بی ڈبلیو کرکے کردیا۔ چائے کے وقفے کے بعد پاکستان کی میچ بچانے کی امیدیں سرفراز احمد اور محمد عامر سے وابستہ تھیں لیکن یہ دونوں بھی آسٹریلوی بولنگ کے قابو میں آگئے۔
محمد عامر کو 11 رنز پر جیکسن برڈ نے بولڈ کر دیا۔ سرفراز احمد 43 رنز بنا کر مچل سٹارک کی گیند پر بولڈ ہوئے تو پاکستان کا سکور آٹھ وکٹوں پر 153 رنز تھا۔
آسٹریلوی ٹیم کو آخری دو وکٹوں کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا۔ مچل سٹارک نے وہاب ریاض کو صفر پر بولڈ کردیا اور پھر یاسر شاہ کو بھی صفر پر برڈ کے ہاتھوں کیچ کرا کر پاکستانی ٹیم کی بساط 163 رنز پر لپیٹ دی۔ مچل سٹارک کی عمدہ بیٹنگ کے سبب آسٹریلوی ٹیم اچھی برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی جس کے بعد سٹارک ہی نے عمدہ بولنگ کرکے پاکستانی بیٹنگ کو متاثر کیا۔
اس سے قبل آسٹریلوی اننگز میں کپتان سمتھ 165رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے لیکن پاکستانی بولنگ کی کمر توڑنے والے مچل سٹارک تھے جنھوں نے سات چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے صرف 91 گیندوں پر 84 رنز سکور کر ڈالے۔ سٹارک اور سمتھ کی شراکت میں 154 رنز بنے۔ سہیل خان وہاب ریاض اور یاسر شاہ نے سو سے زائد رنز دے ڈالے جن میں سب سے مہنگے یاسر شاہ رہے جنھوں نے تین وکٹوں کے حصول کے لیے 41 اوورز میں 207 دیے۔