جموں و کشمیر کے شہید جوان اورنگ زیب کے دوستوں نے ان کی شہادت کا بدلہ لینے کی قسم کھائی ہے۔ شہید اورنگ زیب کے 50 سے زیادہ دوست سعودی عرب سے اپنی موٹی تنخواہ والی نوکریاں چھوڑ کر واپس لوٹے ہیں ۔ ان سب کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ فوج یا پولیس میں بھرتی ہوکر اپنے دوست کی شہادت کا بدلہ لیں۔
سعودی عرب سے نوکری چھوڑ کر آنا آسان نہیں تھا ، نوکری چھوڑنے میں تمام طرح کی مشکلات بھی آئیں ، لیکن اورنگ زیب کی موت کی خبر ملتے ہی انہوں نے نوکری چھوڑ کر بدلہ لینے کا فیصلہ کرلیا تھا اور اب وہی کرنے کیلئے واپس پہنچ چکے ہیں۔
خیال رہے کہ 14 جون کو دہشت گردوں نے کشمیر کے پلوامہ میں اورنگ زیب کا قتل کردیا تھا ۔ اس وقت غم سے نڈھال اورنگ زیب کے والد نے خود ہی موت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا ۔ حالانکہ دو مہینے بعد شہید اورنگ زیب کے گاوں سلانی میں ان کے تقریبا 50 دوست جمع ہیں ، وہ خلیجی ممالک سے اچھی خاصی تنخواہ والی نوکریاں چھوڑ کرلوٹے ہیں اور ان سب کا مقصد اورنگ زیب کی موت کا بدلہ لینا ہے۔
محمد کرامت اور محمد تاج نے بتایا کہ انہوں نے اورنگ زیب کی موت کی خبر ملتے ہی نوکری چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا ۔ کرامت نے کہا کہ سعودی عرب میں ایسے اچانک نوکری چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے ، لیکن ہم نے کسی طرح سے یہ کرلیا ۔ ہمارا ایک ہی مقصد ہے اور وہ اورنگ زیب کی موت کا بدلہ لینا ہے ۔
فوج میں نوکری کررہے اورنگ زیب کے بھائی محمد قاسم نے کہا کہ ان کے بھائی کی موت کیلئے دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گرد تنظیموں کو یہ کام کرنے کی ہدایت دینےو الے ذمہ دار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی وارننگ اور کارروائی کے بعد بھی دہشت گرد بے خوف ہیں۔
قابل ذکرہے کہ دہشت گردوں نے 14 جون کو اورنگ زیب کا اغوا کرلیا تھا ، اسی دن پلوامہ میں ان کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد ہوئی تھی ۔ وہ عید کی چھٹی پر گھر جارہے تھے ۔ دہشت گردوں نے اورنگ زیب کا مرنے سے پہلے کا ویڈیو بھی جاری کیا تھا ۔ اورنگ زیب کے والد حنیف فوج سے ریٹائرڈ ہیں۔ 2014 میں دہشت گردوں نے اورنگ زیب کے چچا کا اغوا کرکے قتل کردیا تھا ۔ پونچھ میں اورنگ زیب کو سپرد خاک کئے جانے کے دوران ہزاروں افراد موجود تھے۔