نئی دہلی : دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پر ڈی ڈی سی اے ہتک عزت کیس میں الزامات طے ہو گئے ہیں۔ ڈی ڈی سی اے کیس میں مرکزی وزیر ارون جیٹلی کی طرف سے دائر ہتک عزت کیس میں عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے کیجریوال کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے ہتک عزت کے اس معاملہ میں عام آدمی پارٹی کے پانچ دیگر لیڈروں کے اعتراف نہیں کرنے پر ان کے خلاف بھی الزامات طے کئے ہیں۔
قبل ازیں یکم مارچ کو دہلی ہائی کورٹ نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے بینک اکاؤنٹس، ٹیکس ریٹرن اور دیگر مالیاتی ریکارڈ سے وابستہ معلومات فراہم کرنے کے لیے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ جیٹلی کے خاندان کے ارکان کے بینک اکاؤنٹس کے لین دین اور ان کی اور لواحقین کی 10 فیصد کی حصہ داری والی کمپنیوں کی معلومات مانگنے والی کیجریوال کی درخواست ‘بے وجہ کی پوچھ گچھ ہے اور اس میں کوئی دم نہیں ہے۔
خیال رہے کہ جیٹلی نے سال 2015 میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے کیجریوال، راگھو چڈھا، کمار وشواس ، آشوتوش، سنجے سنگھ اور دیپک واجپئی سے 10 کروڑ روپے کے معاوضہ کا مطالبہ کیا تھا ۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن میں مبینہ بے ضابطگیوں اور اقتصادی بدعنوانیوں کو لے کر جیٹلی اور ان کے کنبہ کے ارکان پر سوشل میڈیا سمیت کئی فورم سے نشانہ سادھا تھا۔