حیدرآباد : مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ اسلامی مبلغ ذاکر نائک ہندوستانی مسلمانوں کے سربراہ نہیں۔ مسٹرنائیڈو نے حیدرآباد میں ایک پروگرام کے موقع پر ذاکر نائک کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے یہ ریمارکس کئے۔ ذاکر نائک نے ہندوستانیوں کے نام ایک کھلے خط میں کہا تھا کہ ان کے خلاف کینہ پرور مہم کے پس پردہ ایک گہرا ایجنڈہ ہے جو ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف ایک حملہ ہے۔
وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ذاکر نائیک ہندوستانی مسلمانوں کے آقا نہیں ہوسکتے‘ ان کے خلاف نکتہ چینی کا انہیں جواب دینا پڑے گا۔ نائیڈو نے کہا کہ ذاکر نے مذہب کے نام پر پناہ لی ہے۔ اس طرح لوگ جرائم اور غلطیاں کرتے ہوئے مذہب ‘ ذات یا زبان کے نام پر پناہ لینے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ان کی غلطیوں پر حمایت حاصل کی جاسکے۔
واضح رہے کہ غیر منافع بخش تنظیم اسلامک ریسرچ فاونڈیشن کو فنڈز کے حصول کے لیے مرکزی وزارت داخلہ کی پہلے سے اجازت حاصل کرنی پڑے گی۔ بیرونی ممالک سے راست طور پر ان کے اکاونٹس میں حاصل ہونے والے فنڈس پر پابندی لگادی گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے آر بی آئی سے خواہش کی کہ تمام بینکس کو یہ اطلاع دی جائے کہ وزارت داخلہ کی اجازت کے بغیر آئی آر ایف کے فارن کنٹری بیوشن ایکٹ کے تحت کوئی بیرونی فنڈس جاری نہ کئے جائیں۔