سو سے زیادہ افراد زخمی
سرینگر : کشمیر وادی میں امن بحالی کی کوششوں کے باوجود تشدد تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ایک طرف وادی میں امن قائم کرنے کی کوششوں کے تحت آج مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں 30 رکنی کل جماعتی وفد سرینگر پہنچا ہے، تو دوسری طرف جموں و کشمیر کے شوپیاں قصبے میں مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کی خبر آ رہی ہے۔
مظاہرین نے جموں و کشمیر کے شوپیاں قصبے میں زیر تعمیر منی سکریٹریٹ کی عمارت کو آگ کے حوالے کر دیا۔ آگ لگنے کے بعد بلڈنگ کے ارد گرد دھوئیں کا غبار دیکھا گیا۔ تاہم موقع پر پہنچی فائر بریگیڈ کی ٹیم نے آگ کو بجھانے کی کوشش کی۔ سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان اس پر تشدد جھڑپ میں 100 سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ زخمیوں میں پانچ کی حالت انتہائی نازک بتائی جا رہی ہے۔ زخمیوں کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شوپیاں میں سینکڑوں لوگ ریلی کے لئے جمع ہوئے تھے۔ اس دوران کچھ مظاہرین نے پتھراو شروع کر دیا اور دیکھتے دیکھتے تشدد نے بھیانک شکل اختیار کر لیا۔ حالات کو کنٹرول کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز کو پیلیٹ گن کا استعمال کرنا پڑا۔ تاہم اس دوران سیکورٹی فورسز کو بھی مظاہرین کے تشدد رویہ کا سامنا کر پڑا۔