واشنگٹن: امریکی عہدہ صدارت کے ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر وہ صدر بن گئے تو ملک میں غیر قانونی طور سے آباد غیر ملکیوں کو امریکہ سے باہر نکال دیں گے ۔ کسی طرح کی کوئی صفائی نہیں دی جائے گی۔ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ایک مرتبہ پھر سے سخت کارروائی کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں رہ رہے ان لاکھوں غیر ملکیوں کو کوئی معافی نہیں دی جائے گی، جو بغیر دستاویزات کے یہاں رہ رہے ہیں، اگر وہ صدر بنے تو وہ ان سب لوگوں کو ان کے ملک واپس بھیج دیں گے ۔ انھوں نے خاص طورسے کہا کہ دنیا کے لئے یہ ہمارا صاف پیغام ہوگا کہ آپ ہمارے ملک میں غیر قانونی ط ور پر گھس کر قانونی حیثیت حاصل نہیں کر سکتے ۔
ملک میں کم سے کم 20 لاکھ غیر ملکی مجرم آباد ہیں اور الیکشن جیتنے کے بعد انتظامیہ پہلے ہی روز سے ہی انہیں ملک سے باہر نکالنا شروع کر دے گی۔ ٹرمپ نے میکسیکو کے صدر اینرق پینانیٹو کے ساتھ ہوئی میٹنگ کے چند گھنٹوں بعد مہاجرین کے خلاف اپنی پالیسی کااعلان کیا جو 10 نکات پر مبنی ہے ۔ ان میں میکسکو سے متصل سرحد پر ایک مضبوط دیوار کی تعمیر، مجرمانہ غیر ملکیوں کو فوری طور پر ملک بدر کرنا، بغیر دستاویزات والے مہاجرین کو معافی نہ دینا ، ملک میں داخلہ کی خواہش رکھنے والوں کے لئے نظریاتی تصدیق ناموں کے ساتھ کڑی جانچ اور اہلیت کی بنیاد پر غیر قانونی داخلہ اس پالیسی کے اہم خصوصیات ہیں۔ ٹرمپ نے مہاجرین کے لئے جو پالیسی پیش کی ہے وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہیلری کلنٹن کی پالیسی سے جدا ہے ۔ہلیری کی پالیسی ہمدردانہ جذبات مبنی ہے اور یہ تقریبا ایک کروڑ 10 لاکھ مہاجرین کے بدستور ملک میں رہنے کا راستہ ہموار کرتی ہے