او ایل ایکس کرسٹ کے سروے میں انکشاف
ممبئی : ملک میں لوگوں کے پاس بغیر استعمال والے یا بیکار پڑے سامانوں کی قیمت 78300 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے ۔ یہ بات ایک سروے میں سامنے آئی ہے ۔ او ایل ایکس کرسٹ کا یہ سروے مشترکہ طور پر ہندوستان کی مارکیٹ ریسرچ بیورو کے ساتھ 16 شہروں میں کیا گیا ۔ سروے میں یہ حقیقت سامنے آئی کہ ملک میں اشیاء کو بیکار میں جمع کرتے رہنے کا چلن مسلسل بڑھ رہا ہے ۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اشیاء کو جمع کرنے کی شرح کی ایک سال پہلے کے موازنہ میں تین فیصد بڑھ کر 90 فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔
سروے میں دعوی کیا گیا ہے کہ گھروں میں بیکار پڑے سامانوں سے حکومت کی سووچھ بھارت مہم کو آٹھ مرتبہ فائنانسنگ کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ سروے میں یہ حقیقت بھی سامنے آئی ہے کہ اشیا کی فروخت کی شرح 49 فیصد ہے ، جو گزشتہ سال سے چار فیصد زیادہ ہے ۔
رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ سیکنڈ ہینڈ سامان فروخت کرنے والے 27 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح کی مصنوعات ان سے بور ہونے کی وجہ سے فروخت کرتے ہیں ۔ اس معاملے میں خاص طور پر موبائل فون سب سے آگے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوسطا ہر ہندوستانی کنبہ کی طرف سے 12 کپڑوں ، 14 کچن کے برتن ، 11 کتابوں ، سات کچن کے آلات ، دو موبائل فون اور تین گھڑیاں جمع کرکے رکھا گیا ہے ۔