لکھنؤ: اترپردیش حکومت نے ریاست کے 138 سرکاری کالجوں میں آئندہ مارچ تک لائبریری اور آن لائن جنرل کا انتظام کرانے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
وزیر اعلی کے مشیر اور سابق چیف سکریٹری آلوک رنجن نے آج یہاں کہا کہ سرکاری کالجوں کی لائبریری اور کامن روم کو وائی فائی پر سے لیس جانے کے لئے مختص ڈھائی لاکھ روپے کا استعمال کر کے جلد از جلد ان کاموں کو مکمل کرایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ 331 مالی امدادیافتہ پرائیویٹ کالج بھی اپنے مالی ذرائع سے کالج کو وائی فائی پر سے لیس بنائیں ۔
انہوں نے کہا کہ لکھنؤ میں واقع ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام پراودھک یونیورسٹی کو سینٹر آف ایکسیلینس کے طور پر تیار کرنے کے لئے مختلف سرگرمیوں کو معیار کے ساتھ وقت کی حد میں مکمل کرایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ مسٹر کلام کی یادمیں زیر تعمیر یادگار کا کام آئندہ 30 ستمبر تک ہر حالت میں مکمل کرا دیا جائے ۔
وزیر اعلی کے اہم مشیر نے یہاں ترقی ایجنڈے کے تحت اعلی تعلیم اور ثانوی تعلیم کے شعبہ کے اہم منصوبوں پر سینئر حکام کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ ہدایت دیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام 138 سرکاری کالجوں کی طرف سے نیک کو آئندہ 31 اکتوبر تک اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کم سے کم 25 سرکاری کالجوں کو نیک سے ‘اے ‘ گریڈ حاصل ہو سکے ۔ اہم مشیر نے کہا کہ ثانوی اسکولوں میں منظور کل 104 بچیوں کے ہاسٹل کی تعمیر کا کام مقرر معیار کے ساتھ آئندہ مارچ تک ہر حالت میں مکمل کرایا جانا یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ دیہی علاقوں کے طلباء و طالبات کو معیاری رہائش گاہ اور تعلیم فراہم کرانے کے لئے ریاست میں تعمیر 191 ماڈل اسکولوں میں سے 18 ڈیویژن ہیڈکواٹر پر تعلیمی سیشن17- 2016 سے سماجوادی ابھینو اسکولوں کو قائم کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تعلیمی سیشن سے مذکورہ اسکولوں کو رہائشی اسکولوں کے طور پر چلانے کا کام یقینی بنایا جائے ۔ مسٹر رنجن نے کہا کہ سینٹر فارایڈوانس اسٹڈیز لکھنؤ اور ڈیزائن انسٹیٹیوٹ نوئیڈا میں درس و تدریس کا کام آئندہ جنوری تک شروع کرایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ نظام کو بہتر بنانے اور بر وقت امتحان کے نتائج کا اعلان کر کے مارکشیٹ اور ڈگری وقت سے طالب علموں کو فراہم کرائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے تحت رائج نصاب کو اپ ڈیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ فیکلٹی ڈولپمنٹ پروگراموں کا نفاذ یقینی بنایا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ جدید تکنیکی جیسے ورچول کلاس روم قائم، ای- لیکچر سے زیادہ سے زیادہ استعمال اور تمام انجینئرنگ کالجوں میں وائی فائی کی سہولت فراہم کی جائے ۔ انہوں نے مین پوری، سون بھدر اور قنوج کے انجینیئرنگ کالجوں کے طالب علموں کے لئے کالج احاطے میں ہی کلاسیں جلد قائم کرنے کی ہدایت دی۔
مسٹر رنجن نے قومی اعلی تعلیم کی مہم (روسا) کے تحت بستی اور گونڈا ضلع کے زیر تعمیر انجینئرنگ کالجوں کا مسلسل جائزہ لے کر مقررہ وقت میں مکمل کرایا جائے ۔