نسانی حقوق اورجمہوریت کی بحرینی اورجرمن آرگنائزیشن نےاعلان کیا ہےکہ گزشتہ تین مہینوں کے دوران بحرینی حکومت نے اپنے اقدامات کے ذریعےاس ملک کے شیعوں پرظلم وستم پرمبنی اقوام متحدہ کے ماہرین کے بیانیے پرمہرتائید لگادی ہے۔
خبررساں ایجنسی شبستان نے العالم کے حوالے سے نقل کیا ہےکہ انسانی حقوق اورجمہوریت کی بحرینی اورجرمن آرگنائزیشن نےاعلان کیا ہے کہ بحرینی حکام نےگزشتہ تین مہینوں کے دوران سترشیعہ علماء کو طلب،بیس علماء اور۹شعراء اورپچاس سے زیادہ سیاسی سرگرم اراکین کو گرفتار کرکےبحرین میں شیعوں پرہونے والے ظلم وستم پرمبنی اقوام متحدہ کے ماہرین کے بیانیے کی تائید کردی ہے اورثابت کردیا ہےکہ انسانی حقوق کے احترام کےبارے میں اس حکومت کا دعویٰ جھوٹ کا پلندا ہے۔
اس آرگنائزیشن نے ١۹اگست ۲۰١٦ء کو اپنے ایک بیانیےمیں اعلان کیا تھا کہ طلب ہونے والے بعض افراد نے کہا تھا کہ ترکی ماجد نامی شخص نےان سے اوردیگرعلماء کی تفتیش کرتے ہوئے انہیں ایک عہدنامے پردستخط کرنے پرمجبور کیا ہے کہ وہ الدراز کے عوامی دھرنے میں شرکت نہ کریں۔
اس عہدنامےمیں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی اہانت کی گئی ہےکہ جس سے واضح ہوتا ہے کہ بحرینی حکومت اس ملک کی شیعہ دینی شخصیات کی اہانت کرنے پراصرارکررہی ہے۔
اس آرگنائزیشن نےاس ملک کےشیعہ شہریوں پرحملوں کو بند کرنے اور ان کے شہری،سیاسی اور سماجی حقوق کی مراعات کرنےکا مطالبہ کیا ہے اورحکومت آل خلیفہ سےکہا ہے کہ وہ مذہبی اختلافات کو ہوا دینے سےاجتناب کرے۔