امریکہ کو تشویش
ماسکو۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر کریمیا میں تشدد میں اضافہ کرنے کی کوشش کا الزام لگانے کے ایک دن بعد بحیرہ اسود میں جنگ کی مشق کا اعلان کرنے کے لئے اپنی سلامتی کونسل اور بحریہ کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ روس کے اس اقدام سے یوکرائن کی تشویش بڑھ گئی ہے کہ روس، کیف اور روسی حامی مشرقی علیحدگی پسندوں کے درمیان جنگ کی منصوبہ بندی بنا سکتا ہے ۔ واضح رہے کہ روس نے سال 2014 میں کریمیا کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔
مسٹر پوتن نے یوکرین کے خلاف جارحانہ رخ اختیار کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ یوکرین دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے کریمیا میں شرپسند عناصر کو بھیج رہا ہے ۔ انہوں نے اس کے خلاف کارروائی کی بات کہی تھی۔تاہم یوکرائن نے ان الزامات کی تردید کی ہے ۔ روسی صدر نے کل اپنے اعلی فوجی افسران اور انٹیلی جنس سروس کے سربراہ سے ملاقات کی جس میں انہوں نے زمینی اور سمندری سرحد پر دہشت گردی مخالف سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ دوسری طرف یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکوف نے بھی کریمیا کے قریب اور دونواس علاقے میں تعینات اپنی فوج کو تیار رہنے کو کہا ہے ۔
امریکہ نے روس اور یوکرائن کے درمیان سرحد پر بڑھتی کشیدگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے دونوں فریقوں کو کشیدگی اور بیان بازی کو کم کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرین کی درخواست پر دونوں ممالک کے مابین بڑھتی کشیدگی کو دور کرنے پر تبادلہ خیال کے لئے بند کمرے میں میٹنگ کی۔ اقوام متحدہ میں یوکرائن کے سفیر ولودیمیر ییلچنکو نے خبردار کیا ہے کہ روس نے اس علاقے میں 40 ہزار سے زیادہ فوجیوں کو جمع کیا ہے اور اس سے اس کی بری نیت کا پتہ چلتا ہے ۔