40 کروڑ ڈالر ہوئی رہائی، امریکہ نے طیارہ سے بھیجی نقدی
واشنگٹن۔ ایران نے تہران میں حراست میں بند چار امریکیوں کو رہا کر دیا اور اس کے ساتھ ہی امریکہ نے خفیہ طریقے سے ایک طیارے سے ایران کو ’40 کروڑ ڈالر ‘کی نقد رقم بھیجی ہے۔ ‘دی وال اسٹریٹ جنرل’ کی خبر کے مطابق، امریکہ اور ایران کے درمیان ہتھیاروں کے ایک ناکام سودے سے منسلک دہائیوں پرانے تنازعہ کے حل کے لئے ہوئے 1.7 ارب ڈالر کے معاہدے کی یہ پہلی قسط ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے سمجھوتہ کی رقم اور ایران کی طرف سے چار امریکی قیدیوں کی رہائی کے درمیان کسی بھی طرح کے تعلق کی بات کو پوری طرح مسترد کیا ہے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے صاف کر دیا ہے، معاہدے کی رقم سے منسلک بات چیت کا ہمارے امریکی شہریوں کے گھر لوٹنے کی بات چیت سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف دونوں کو لے کر الگ الگ بات چیت ہوئی بلکہ دونوں ممالک کی الگ الگ ٹیموں نے یہ بات چیت کی۔
خبر میں کہا گیا کہ ایران کے آخری حکمراں شاہ محمد رضا پہلوی کے زوال سے پہلے 1979 میں دونوں ممالک کے درمیان ہتھیاروں کی خریداری کو لے کر ایک معاہدہ ہوا تھا جو حتمی شکل نہیں لے سکا۔ اسے لے کر امریکہ اور ایران کے درمیان دہائیوں سے تنازعہ چل رہا تھا۔ اوباما انتظامیہ نے تنازعہ کے تصفیہ کے لئے ایران کو 1.7 ارب ڈالر کی ادائیگی کا معاہدہ کیا ہے۔