عالمی تنہائی سے پہلے جو آخری مکمل انٹرنیشنل میچ پاکستان میں کھیلا گیا تھا، اس کی میزبانی کراچی نے کی تھی۔ چند ہی روز بعد آخری نامکمل انٹرنیشنل میچ لاہور میں کھیلا گیا, اور پاکستان پہ انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے۔
ستم ظریفی مگر یہ ہوئی کہ جب چھ سال بعد پاکستان کی انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہوئی تو آغاز لاہور ہی سے ہوا۔ زمبابوے کے دورے کے بعد دوسرا پی ایس ایل فائنل بھی لاہور کے حصے میں آیا۔ یہاں تک کہ ورلڈ الیون کے بعد وہ سری لنکا بھی لاہور ہی آئی، جس پہ لبرٹی چوک میں حملہ ہوا تھا۔
ان آٹھ سال میں نیشنل سٹیڈیم کراچی پہ کتنے پہر گزرے، کسی نے کچھ خبر نہ لی۔ ڈومیسٹک میچز ہوتے رہے لیکن جب بھی انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کی بات چلی، دروازہ لاہور کو ہی ٹھہرایا گیا۔