تروونتپورم۔ نیٹ امتحان میں طالبات کی ٹاپ اٹھاکر کی گئی جانچ ، جینس اتارنے پر مجبور کیا گیا ۔ کیرالہ کے کنور ضلع میں نيٹ امتحان دینے آئی طالبات نے الزام لگایا ہے کہ زبردستی انروير چیک کیا گیا اور جینس اتارنے پر مجبور کیا گیا ۔ ایسا اس لئے کیا گیا کیونکہ میٹل ڈٹیکٹر اسکیننگ کے وقت پن اور بٹن کی وجہ بیپ کر رہا تھا ۔ اس حرکت پر لوگوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔
ایک طالبہ کے والد راجیش نے بتایا کہ امتحان سے پہلے ان کی بیٹی سے ٹاپ اٹھا کر جانچ کروانے اور جینز پہننے کی اجازت نہ دینے سے کافی پریشان ہو گئی تھی ۔ اس کے والد نے کہا جب ان کی بیٹی نے بٹن ہٹا دیے اور دوبارہ جانچ کی گئی ، تو اب جیب کو لے کر اعتراض کیا گیا ۔
راجیش کو 4 کلومیٹر دور اپنے گھر دوبارہ جا کر اپنی بیٹی کے لئے لیگنگس لے کر آنا پڑا۔ اس کے والد نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہوں نے کئی طالبات کو اپنے انر ویئر کو اپنی ماؤں کو گیٹ پر سونپتے بھی دیکھا ۔ اگرچہ ابھی تک اس بارےے میں کسی نے شکایت درج نہیں کرائی ہے۔
تلنگانہ کے وارنگل شہر کے ایک امتحان مرکز پر نيٹ کا امتحان دینے آئے امیدواروں نے الزام لگایا کہ انہیں تیلگو کی بجائے انگریزی اور ہندی میں سوال نامے دیے گئے ۔ اسسٹنٹ پولیس کمشنر پی مرلی نے بتایا کہ هنمكونڈا علاقے کے سینٹ پیٹرس سینٹرل پبلک اسکول کے امتحان مرکز پر یہ واقعہ پیش آیا ۔
تمل ناڈو میں نيٹ امتحان میں پہلی مرتبہ شامل ہوئے بہت سے طالب علموں کو ایگزام سینٹر میں داخل ہونے سے منسلک کافی معلومات نہیں تھی ،
اس کی وجہ کچھ طالب علموں کو اپنی قمیض کی آستین چھوٹی کروانی پڑی اور اپنے جوتے چھوڑنے پڑے ۔ پوری آستین کی شرٹ پہن کر امتحان مرکز پر پہنچے بہت سے طالب علموں کو کینچی سے قمیض کی بازو کاٹنی پڑی ۔ بہت سے طالب علموں کو اپنا جوتا چھوڑنا پڑا اور وہ نے اپنے سرپرست کی چپل پہن کر امتحان مرکز میں داخل ہوئے ۔ لڑکیوں کو بھی بال میں لگانے والے اپنے پن ، بینڈ اور کان کی بالیاں ، ناک پن جیسے زیورات کو اتارنا پڑا۔