گواہ نے کہا سلمان نے ہی ہرن کو مارا
جودھپر۔ راجستھان ہائی کورٹ نے 1998 کے ہرن شکار سے منسلک دو معاملوں میں بری سلمان خان مشکلیں غائب گواہ کے سامنے انے کے بعد پھر بڑھ سکتی ہیں۔ گواہ ہریش دولانی اس جپسی کے مبینہ طور پر ڈرائیور تھے جو شکار کے دوران استعمال ہوئی تھی۔. ہریش سے جرح کا موقع نہ مل پانے کو سلمان کے بری ہونے کی بڑی وجوہات میں سے ایک سمجھا جا رہا ہے. ہریش سے اس سلسلہ میں سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ اب بھی اس بیان پر قائم ہیں کہ سلمان نے ہی ہرن کا شکار کیا تھا. میں کہیں غائب نہیں ہوا تھا. سلمان کو بچانا تھا، اس لئے جان بوجھ کر مجھے بلایا ہی نہیں گیا. ” تین دن سلمان کے ساتھ تھا یہ ڈرائیور …
کیا تھا پورا معاملہ
1 99 8 میں ایک منشیات کاروباری ارون نے اپنی جپسی کے ساتھ ڈرائیور ہریش کو امید بھون بھیجا تھا. اس وقت ‘ہم ساتھ ساتھ ہیں’ کی شوٹنگ چل رہی تھی. ہریش تین دن سلمان کے ساتھ ہی رہا. اسی دوران ہرن کا شکار ہوا. ہریش نے 24 جنوری 2002 کو سی جی ایم کورٹ میں بیان دئے. اگلی پیشی 24 فروری 2002 کو تھی. اس وقت کے تفتیش آفیسر للت بوڑا کے مطابق، ہریش اس دن کورٹ آیا تھا، لیکن مدعا علیہان کے وکیل تاخیر سے آئے. تب تک ہریش چلا گیا.
2006 میں لوئر کورٹ میں اس کی گواہی کے بغیر ہی ثبوتوں کی بنیاد پر سلمان کو سزا سنائی. تاہم، راجستھان ہائی کورٹ نے ہریش کے کراس اکزامنیشن کو سلمان کے لئے ضروری سمجھا.پرسكيوشن کی طرف سے گواہ کو پیش نہ کر پانے کی وجہ سے ہائی کورٹ نے سلمان کو بری کر دیا.اسکا کہناہے کہ وہ تین دن تک سلمان کے ساتھ تھا۔
کہاں تھا ہریش؟
کہا جا رہا تھا کہ 10 سال سے دولانی غائب ہے اور وہ دبئی میں کہیں اچھی زندگی جی رہا ہے. لیکن فیصلے کی رات وہ احمد آباد سے ٹیکسی لے کر جودھپور نکلا تھا. وہ آج بھی ڈراوري ہی کرتا ہے. اس کا کہنا ہے کہ وہ کہیں غائب نہیں ہوا اور اپنے بیان قائم ہے.