جے پور : بی جے پی ممبر اسمبلی نے راجستھان میں 200 سالہ قدیم مسجد کے مرمت کا کام ركوايا۔ راجستھان کے دیولی میں 200 سالہ قدیم مسجد کی تعمیر نو کے کام کو بی جے پی ممبر اسمبلی نے رکوا دیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ دیولی گاؤں میں 200 سالہ قدیم مسجد میں ارد گرد کے دیہات، اكھاپر، فتح پور، نكھڑی اور دھنا سے مسلمان نماز پڑھنے کیلئے آتے ہیں کیونکہ یہاں کوئی دوسری مسجد نہیں ہے۔
مسجد کافی پرانے ہو گئی تھی ، جس کی وجہ سے دو ماہ قبل اس کو شہید کرکے دوبارہ بنیاد رکھی گئی تھی، لیکن دو دن پہلے بی جے پی ممبر اسمبلی کمل سنگھ ملک اپنے حامیوں کے ساتھ یہاں پہنچے اور انہوں نے مسلمانوں کو تعمیراتی کام روکنے کیلئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے انتظامیہ سے تحریری اجازت لی ہے ، تو ہی ان کی تعمیر کی اجازت دے گا۔اس سے پہلے دیہاتیوں نے بھی خبردار کیا تھا کہ تعمیر نو کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اردو روزنامہ راشٹریہ سہارا میں شائع رپورٹ کے مطابق اتنا ہی نہیں اکثریتی طبقہ سے وابستہ نوجوان دیر رات مسلمانوں کے گھروں کے باہر جمع ہوئے اور جے شری رام کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔ اس صورت میں مسلمانوں نے ضلع مجسٹریٹ انل ڈھینگرا سے شکایت درج کرائی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ نے پولیس سپرنٹنڈنٹ ستیش چند پانڈے کو واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ تاہم مجسٹریٹ نے مسجد کی تعمیر نو کے بارے میں کوئی حکم نہیں دیا ، فی الحال گاؤں میں حالات کشیدہ ہیں ۔