نئی دہلی۔ سولہ ریاستوں میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے چھاپے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی ایک سے زیادہ ٹیموں نے آج ملک بھر میں 300 سے زیادہ شیل کمپنیوں پر چھاپے مارے ۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی طرف سے یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا ہے جب ابتدائی چھان بین سے پتہ چلا کہ نومبر اور دسمبر ۲۰۱۶میں ڈیمونیٹائزیشن (نوٹوں پر پابندی) کے دوران ان میں سے بیشتر کمپنیوں نے ’’غیرقانونی لین دین ‘‘کا ارتکاب کیا تھا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ملک کی ۱۶ ریاستوں میں تلاشی کی یہ مہم چل رہی ہے ۔نئی دہلی، ممبئی ، چنئی، بنگلورو، بھونیشور اور کلکتہ سمیت ملک کے کئی تجارتی اڈے چھاپوں کی زد میں ہیں۔
ذرائع نے یو این آئي کو بتایا کہ یہ چھاپے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ اور بیرونی ایکسچینج منیجمنٹ ایکٹ کے تحت مارے جارہے ہیں، جن کا مقصد منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں اور غیر قانونی بیرونی ایکسچینج کے لین دین پر کنٹرول کرنا ہے۔ آج کے چھاپے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ حال ہی میں قائم کی گئي اسپیشل ٹاسک فورس کی طرف سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اختیار کے تحت انجام دیئے گئے ہیں۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے گزشتہ ہفتہ مطلع کیا تھا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے متعدد کمپنیوں کے اثاثوں کو قرق کردیا ہے ، کیونکہ حکومت اپنی طرف سے اس طرح کی کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کے لئے پوری طرح پابند عہد ہے۔
سولہ ریاستوں میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے چھاپے، تین سو سے زیادہ شیل کمپنیاں زد میں
ذرائع نے بتایا کہ اس طرح کی ‘شیل کمپنیاں’ مخصوص افراد اور حقیقی کمپنیوں کی شناخت چھپانے کے لئے لین دین کے کاموں کے لئے بنائی جاتی ہیں۔ حالیہ نوٹ بندی کے فیصلے کے نفاذ کے دوران مبینہ طورپر ان کمپنیوں نے تقریبا 3 ہزار 900 کروڑ روپے کی ہیرا پھیری کی ہے۔