میرٹھ ۔ میرٹھ کے مئیر اور بی جے پی لیڈر ہری کانت اہلووالیہ نے ایک تغلقی فرمان جاری کیا ہے جس کے تحت میونسپل کارپوریشن کے تمام کونسلروں کے لئے قومی ترانہ وندے ماترم گانے کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ اپنے فرمان میں اہلووالیہ نے کہا ہے کہ جو کوئی بھی وندے ماترم نہیں گائے گا اسے کارپوریشن میٹنگ روم میں گھسنے یا میٹنگ میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
تاہم، میونسپل کارپوریشن میں کچھ مسلم کونسلر نے بی جے پی لیڈر کے اس تغلقی فرمان کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے اس حکم کا حوالہ دیا ہے جس میں وندے ماترم گانے کو لازمی قرار نہیں دیا گیا ہے۔ تاہم اہلووالیہ اپنے فرمان پر بضد ہیں اور انہوں نے سپریم کورٹ کے اس حکم کو بھی ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
اہلووالیہ کا اصرار ہے کہ وندے ماترم اپنے وطن کے تئیں احترام جتانے کا ایک طریقہ ہے۔ جب کارپوریشن میں مسلم میئر رہے تھے تب بھی وندے ماترم گایا جاتا تھا تب اس میں تنازعہ کیسا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ میونسپل کارپوریشن میں بی جے پی کی اکثریت ہے۔ وہیں دوسری طرف کارپوریشن میں ایک مسلمان کونسلر نے بتایا کہ ماحول کافی سنگین ہو گیا ہے۔ ایسے میں یہاں سے نکل جانا ہی بہتر ہو گا۔ ہمیں بہت برا لگا ہے۔
ہمارے بھی باپ دادا نے ملک کی آزادی میں تعاون کیا تھا لیکن اس طرح کا برتاؤ ٹھیک نہیں ہے۔ بتا دیں کہ وندے ماترم پر ہونے والا یہ کوئی پہلا تنازعہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی انیس سو اٹھانوے میں جب ریاست میں کلیان سنگھ کی حکومت تھی تو انہوں نے وندے ماترم اور سرسوتی وندنا کو سرکاری پرائمری اسکولوں میں گانے کو لازمی قرار دے دیا تھا۔ کلیان سنگھ کے اس قدم پر کافی ہنگامہ مچا تھا جس کے بعد انہیں اپنے اس قدم سے پیچھے ہٹنا پڑا تھا۔