سری نگر۔ بڈگام میں تصادم میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 2 نوجوان ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چاڈورہ میں منگل کے روز جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جاری مسلح تصادم کے مقام پر احتجاجی مظاہرین کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں پانچ بہنوں کے اکلوتے بھائی سمیت 2 جواں سال نوجوان ہلاک جبکہ متعدد دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
ہلاک ہونے والے نوجوانوں کی شناخت زاہد رشید گنائی اور عاقب احمد کے بطور کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چاڈورہ کے دربگ نامی گاؤں میں مسلح تصادم کے دوران احتجاجی مظاہرین کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہونے والی پُرتشدد جھڑپوں میں زاہد رشید نامی ایک نوجوان گردن پر گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ زخمی زاہد کو پہلے سب ضلع اسپتال چاڈورہ اور بعد میں تشویش ناک حالت میں صدر اسپتال (ایس ایم ایچ ایس اسپتال) سری نگر منتقل کیا گیا۔ تاہم وہ صدر اسپتال پہنچائے جانے سے قبل ہی دم توڑ گیا۔
صدر اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ زخمی زاہد یہاں پہنچائے جانے سے قبل ہی دم توڑ گیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ زاہد رشید اپنی پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور اپنے والد کے چھوٹے کاروبار میں اُس کا ہاتھ بٹاتا تھا۔ زاہد کی ہلاکت کے قریب ڈیڑھ گھنٹے بعد عاقب احمد نامی ایک اور نوجوان گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔ مقامی میڈیا نے بلاک میڈیکل افسر چاڈورہ کے حوالے سے کہا ہے کہ عاقب احمد کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا۔
واتھورہ کا رہنے والا عاقب بھی گولی لگنے سے ہی جاں بحق ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چاڈورہ میں امن وامان کی صورتحال کشیدہ رخ اختیار کرگئی ہے اور اب تک احتجاجیوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں قریب ایک درجن افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ ان میں سے متعدد شہری پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ چاڈورہ کے دربگ نامی گاؤں میں منگل کی علی الصبح جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین مسلح تصادم شروع ہوا۔ تاہم جوں ہی مقامی لوگوں تک جنگجوؤں کے ایک مکان میں محصور ہونے کی اطلاعات پہنچیں تو وہ بڑی تعداد میں اپنے گھروں سے باہر نکل کر جھڑپ کے مقام کی طرف بڑھنے کی کوشش کرنے لگے۔
علاقہ میں تعینات سیکورٹی فورسز نے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے پہلے لاٹھی چارج کیا اور جب اس کا مظاہرین پر کوئی خاص اثر نہیں ہوا تو مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور چھرے والی بندوقوں کا استعمال کیا گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ علاقہ میں مزید احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔