مصر۔ مصر، شام وغیرہ کے تارکین وطن کی کشتی الٹنے کے معاملے میں 56 افراد کو سزا سنائی گئی ہے۔ مصر کی ایک عدالت نے تارکین وطن کی ایک کشتی الٹنے کے معاملے میں 56 افراد کو قید کی سزائیں سنائی ہیں۔ یہ واقعہ گذشتہ سال ستمبر میں پیش آیا تھا اور اس میں 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان افراد کو 14 سال تک کی قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ ان افراد کو قتل، غیر ارادی قتل سمیت مختلف جرائم میں سزائیں دی گئی ہیں۔
اس کشتی کی منزل اٹلی تھی لیکن یہ مصر کے ساحل سے 12 کلو میٹر دور الٹ گئی تھی۔ اندازے کے مطابق جس وقت اس کشتی کو حادثہ پیش آیا اس وقت اس میں تقریباً 450 تارکین وطن سوار تھے۔ اس کشتی پر مصر، شام، سوڈان، ایریٹریا اور صومالیہ سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔ بچ جانے والے افراد کا کہنا تھا کہ کشتی کو روانگی سے پہلے ساحل سے دور پانچ دنوں تک روک کر رکھا گیا تاکہ مزید تارکین وطن کو اس پر سوار کیا جا سکے۔
ان کے مطابق جب 150 افراد پر مشتمل آخری گروہ اس پر سوار ہوا تو کشتی الٹ گئی۔ اس مقدمے میں کل 57 افراد پر مقدمہ چلایا گیا تھا لیکن ایک خاتون کو رہا کر دیا گیا۔ اقوام متحدہ کے ادارے برائے پناہ گزین کے مطابق گذشتہ سال سمندر میں ہلاک یا لاپتہ ہونے والے 5,096 افراد میں سے نوے فیصد افراد بحیرہ روم کے ذریعے اٹلی کا سفر کر رہے تھے۔