گورکھپور۔ یو پی کے نئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پارلیمنٹ میں پھوٹ پھوٹ کر روئے تھے۔ یوپی کے نئے وزیر اعلی کے لئے اب یوگی آدتیہ ناتھ کے نام پر مہر لگ چکی ہے۔ اپنی ہندوتوا وادی امیج اور متنازعہ بیانات سے پہچانے جانے والے یوگی سے منسلک ایک ایسی بھی کہانی ہے جس میں دنیا نے انہیں پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے دیکھا تھا۔
یوگی سال 2006 میں لوک سبھا میں کچھ بولنے کے لئے کھڑے ہوئے تھے لیکن خود پر پولیس کے تشدد کا ذکر کرتے ہوئے رونے لگے۔ اس وقت ملائم سنگھ یادو یوپی کے وزیر اعلی تھے اور یوگی پر گورکھپور فسادات کا الزام لگا تھا۔ مضبوط اور متنازعہ بیانات دینے والے رکن پارلیمنٹ کے طور پر مشہور یوگی نے سال 2006 میں لوک سبھا اسپیکر سے اپنی بات رکھنے کے لئے خصوصی اجازت مانگی۔ یوگی کو وقت دیا گیا اور وہ جیسے ہی بولنے کے لئے کھڑے ہوئے، پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایس پی حکومت انہیں نشانے پر لے کر پولیس کے ذریعے تنگ کرا رہی ہے۔
بتا دیں کہ اس دوران پوروانچل کے کئی شہروں میں تشدد برپا تھا جس کے لئے یوگی کو ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا تھا۔ یوگی نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ گورکھپور جاتے ہوئے انہیں امن میں خلل پیدا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور جس معاملے میں انہیں صرف 12 گھنٹے بند رکھا جا سکتا تھا لیکن انہیں اس معاملے میں 11 دن جیل میں رکھا گیا۔