نائجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ کی جسمانی حالت بگڑتی جارہی ہے۔
نائجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ شیخ زکزکی کے فرزند ” شیخ ابراہیم ” کا کہنا ہے کہ ان کے والد کی جسمانی حالت ٹھیک نہیں ہے، شیخ ابراہیم نے اپنے ایک کھلے خط میں لکھا ہے کہ ان کے والد کی جسمانی حالت خراب ہونے کے باوجود انہیں کسی قسم کی طبی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیر سے مفلوج اور ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہونے کے باوجود انہیں بے جا الزامات کے تحت قید میں رکھا ہوا ہے اور ان کے وکیل کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
شیخ ابراہیم کا کہنا ہے کہ نائجیریا کی فوج نے ان کے تین سگے بھائیوں، پھوپی اور کئی قریبی عزیزوں سمیت ایک ہزار سے زیادہ افراد کو شہید کرکے اجتماعی قبروں میں دفن کردیا ہے۔
نائجیریا کی فوج نے گزشتہ سال دسمبر کے دوسرے ہفتے میں تحریک اسلامی کے کارکنوں کے ایک مذہبی اجتماع پرحملہ کرکے لوگوں کو گولیوں سے بھون ڈالا جس کے نتیجے میں حکومت کے بقول تین سو سینتالیس افراد جاں بحق ہوئے جبکہ تحریک اسلامی کا کہنا ہے کہ فوج کے اس حملے میں کم ازکم ایک ہزارافراد شہید اور سیکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوگئے تھے۔
فوج کا الزام ہے کہ ” اسلامی تحریک ” کے کارکن مسلح افواج کے سربراہ کے کنوائے پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ تاہم تحریک اسلامی نے اس الزام کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے اس کی سختی سے تردید کی ہے۔