حیدر آباد / ممبئی / لکھنؤ : اترپردیش میں بی جے پی کی جیت پر اسدالدین اویسی ، مجید میمن اور عمار رضوی کا رد عمل نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے اتر پردیش کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے فیصلہ کے احترام کرتے ہیں۔ اسد نے کہا کہ اتر پردیش اسمبلی الیکشن کے نتائج یہ ثابت کرتے ہیں کہ مسلم ووٹ بینک در حقیقت ایک مفروضہ ہے۔
اسد نے کہا کہ ان نتائج سے یہ الزام بھی غلط ثابت ہوا کہ مجلس ووٹ کاٹنے والی جماعت ہے ، کیونکہ مجلس نے صرف 38 نشستوں پر امیدوار اتارے تھے ۔اسد نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ وہ الکٹرونک ووٹنگ مشین کی کارگردگی پر مایا وتی کی شکایت کا نوٹس لے ۔
دوسری جانب آل انڈیا مائنارٹیز فورم کے صدر اور کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر عمار رضوی نے بی جے پی کی فتح کا استقبال کیا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ اتحاد کی شکست کو اراکین کی نہیں بلکہ کانگریسی قیادت کی شکست سے تعبیر کرتے ہوئے ان لوگوں سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے، جنہوں نے اتر پردیش میں کانگریس کی باگ ڈور سنبھال رکھی تھی۔ انہوں نے غلام نبی آزاد اور راج ببر سمیت کئی لیڈروں سے استعفی کا مطالبہ کیا ۔
وہیں این سی پی لیڈراور رکن راجیہ سبھا مجید میمن نے اتر پردیش میں بی جے پی کی شاندار کامیابی پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی نے کسی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا اور بی جے پی سے کوئی مسلم امیدوار اسمبلی نہیں پہنچا ۔ ایسے میں بی جے پی اترپردیش کے مسلمانوں کے مسائل کا حل کس طرح کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ سب کا ساتھ وکاس کا نعرہ دینے والی بی جے پی نے مسلمانوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا ہے۔