لکھنؤ۔ تیسرا مرحلہ میں 250 کروڑپتی اور 110 داغی امیدوار میدان میں ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور اتر پردیش کے وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) صدر اکھلیش یادو کے اثر و رسوخ والے حلقوں میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی پولنگ آج صبح سات بجے شروع ہو گئی۔ اس مرحلے میں مرکزی اتر پردیش کے 12 اضلاع کی 69 سیٹوں پر سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹنگ کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس مرحلے کے انتخابات کو راج ناتھ سنگھ اور اکھلیش یادو کی آزمائش سے بھرا سمجھا جا رہا ہے کیونکہ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے پارلیمانی حلقہ لکھنؤ اور وزیر اعلی اکھلیش یادو کے آبائی ضلع اٹاوہ اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں پولنگ چل رہی ہے۔
ہلکی سردی کی وجہ سے بعض پولنگ مراکز کے سامنے صبح بھیڑ کم دیکھی گئی. تاہم، آہستہ آہستہ ووٹروں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ کئی پولنگ مراکز پر خاتون ووٹر زیادہ نظر آرہی ہیں۔ لکھنؤ کے سروجنی نگر کے ایک پولنگ مرکز پر ووٹ ڈالنے آئی خاتون کا کہنا تھا کہ صبح صبح ووٹ ڈال دینے سے دن بھر کی مصروفیات پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
کانپور میں گووندنگر علاقے کے ایک پولنگ مرکز پر ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے دو دھڑوں میں کہا سنی ہوئی لیکن بات آگے بڑھنے سے پہلے ہی تنازعہ پر کنٹرول کر لیا گیا اور پولنگ غیر متاثر رہی۔ سیکورٹی والے مستعد نظر آ رہے ہیں۔ ریاستی الیکشن افسر کے دفتر کے مطابق تین مختلف مقامات پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں نقص کی اطلاع ملی تھی لیکن خرابی بر وقت دور کر دی گئی۔ اس طرح پولنگ متاثر نہیں ہوئی۔
تیسرے مرحلے میں لوگوں کی سب سے زیادہ نگاہیں اٹاوہ کے جسوتنگر اور لکھنؤ كینٹ علاقے پر ہے، کیونکہ اٹاوہ کی جسوتنگر سیٹ سے ایس پی سرپرست ملائم سنگھ یادو کے بھائی شیو پال سنگھ یادو اور لکھنؤ كینٹ علاقے سے مسٹر یادو کی چھوٹی بہو ارپنا یادو انتخابی میدان میں ہیں ۔ ارپنا کے خلاف سابق وزیر اعلی نندن بہوگنا کی بیٹی ریتا بہوگنا جوشی بی جے پی کی امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔