ستنا : آئی ایس آئی کیلئے جاسوسی کیس میں نام آنے کے بعد وشو ہندو پریشد نے گئوركشا دل کے سربراہ آشیش سنگھ راٹھور کو اپنی تنظیم سے نکال دیا ہے۔ وی ایچ پی نے رسمی طور پر اعلان کیا ہے کہ آشیش سنگھ راٹھور کو تنظیم سے نکال دیا جاتا ہے۔ بجرنگ دل کے ضلع ڈپٹی کنوینر سچن شکلا نے بتایا کہ میڈیا میں آئی خبروں کی بنیاد پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔
سیاست ہندی ڈاٹ کام کی خبر کے مطابق آئی ایس آئی کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار وشو ہندو پریشد کے لیڈر بلرام سنگھ سمیت اس کے چھ ساتھیوں سے پوچھ گچھ کے بعد اب آشیش سنگھ راٹھور کا نام سامنے آیا ہے۔ اے ٹی ایس ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق آشیش سنگھ اور سيبي سنگھ نامی ایک نوجوان بلرام کے لئے کام کرتے تھے۔ فی الحال اے ٹی ایس دونوں کو تلاش میں چھاپہ ماری کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ وشو ہندو پریشد کے لیڈر بلرام سنگھ کو اے ٹی ایس نے گزشتہ دنوں گرفتار کیا تھا۔ بلرام کال سینٹر کی آڑ میں اپنے 6 ساتھیوں کے ساتھ مل کر آئی ایس آئی کے لئے جاسوسی کرتا تھا۔ اس نے متعدد فرضی بینک اکاؤنٹ کھلوا رکھے تھے اور ان کا استعمال آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کو پیسہ مہیا کرانے میں کرتا تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ بلرام جن اکاؤنٹس کا استعمال کرتا تھا، ان کے بدلے میں طے شدہ رقم فراہم کرتا تھا۔ بلرام کے پاس کل 110 اے ٹی ایم کارڈ تھے۔ ان اے ٹی ایم کی مدد سے وہ الگ الگ بینک اکاؤنٹس سے آئی رقم کو آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کے اکاؤنٹس میں رکھتا تھا۔ مدھیہ پردیش سمیت ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی اس کے بینک اکاؤنٹس تھے۔ اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے بہار، اتر پردیش اور چھتیس گڑھ کی اے ٹی ایس ٹیمیں اس سے پوچھ گچھ میں مصروف ہیں۔ دہلی کی اسپیشل سیل بھی اس سے پوچھ گچھ کر چکی ہے۔