نئی دہلی۔ مسعود اظہر پرپابندی عائد کرنے کی امریکی تجویز پر چین نے پھر ویٹو کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پٹھان کوٹ حملے کے ملزم جیش محمد کے سرغنہ مولانا مسعود اظہر کو ممنوعہ دہشت گرد کی فہرست میں درج کرنے کے لئے امریکہ کی تجویز پر چین کے ویٹو کرنے کے بعد چین کی حکومت کو اپنے حق میں کرنے کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی میں ہوئے اس معاملے پر ردعمل کے سلسلے میں سوال کئے جانے پر یہ بات کہی۔ مسٹر سوروپ نے کہا کہ انہیں اس واقعے کی خبر ہے اور اس معاملے پر چین کی حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے۔ امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے آنے کے بعد ہندوستان کے حق میں امریکہ کے اس اقدام اور چین کے ویٹو سے بین الاقوامی سفارتی سطح پر خاصی کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اقوام متحدہ میں امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کی حمایت سے سلامتی کونسل کی پابندیوں سے متعلق کمیٹی میں مسعود اظہر کو ممنوعہ افراد کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی لیکن چین نے اسے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں مسعود اظہر کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی تجویز امریکہ نے ہندوستان کے ساتھ مل کر تیار کی تھی اور سمجھا جا رہا تھا کہ جب جیش محمد کو کالعدم تنظیم قرار دے دیا گیا ہے تو اس کا سرغنہ کس طرح آزادانہ گھوم سکتا ہے۔
امریکی تجویز پر اعتراض کرنے کی 10 دن کی ٹائم لائن کے ختم ہونے کے پہلے چین نے تجویز التوا پیش کی۔ اس طرح سے امریکہ کی تجویز پر چھ ماہ کی روک لگ گئی ہے۔ اسے تین ماہ تک اور ملتوی رکھا جا سکتا ہے۔ اس دوران اس تجویز کو ہمیشہ کے لئے منسوخ کرنے کا بھی فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔