واشنگٹن۔ ویزا پرپابند یپر گوگل، ایپل جیسی 97 کمپنیاں ٹرمپ کے فرمان کے خلاف کورٹ پہنچ گئی ہیں۔ کئی بڑی کمپنیوں ایپل، گوگل اور مائیکروسافٹ نے مل کر صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی چند ملکوں کے شہریوں کی امریکہ آمد پر پابندی کی مخالفت کرنے کے لئے ایک درخواست دی ہے، ان کی دلیل ہے کہ اس سے امریکی کاروبار کو کافی نقصان پہنچے گا۔
امریکی اپیلی عدالت میں جن کمپنیوں نے عرضی دی ہے ان میں فیس بک، ٹوئٹر اور انٹیل بھی شامل ہیں۔ تقریبا 100 کمپنیاں ٹرمپ کی سفر کی پابندی کی مخالفت کررہی ہیں۔ ٹرمپ نے جو پابندی لگائی ہے اس کی راہ میں کئی قانونی رکاوٹیں ہیں۔
ٹرمپ نے سات مسلم ممالک کے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کا امریکہ میں داخلہ روک دیا ہے۔ مگر ایک وفاقی جج نے ان کے حکم کو فی الحال روک دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’اس حکم سے امریکی کاروبار، ایجادات اور ترقی کو کافی نقصان پہنچے گا۔‘‘ تارکین وطن اور ان کے بچوں نے فورچون، 500 کی لسٹ میں سے 200 سے زیادہ کمپنیاں قائم کی ہیں۔‘‘
اپیل میں کہا گیا ہے کہ آپ کا حکم امریکہ کی 50 سال سے زیادہ عرصہ سے چلی آرہی امیگریشن کی پالیسی کے خلاف ہے جس میں ہر چند انصاف پرہی رہی ہے اور کچھ بھی غیر متوقع نہیں رہا۔ امریکی ٹکنالوجی کمپنیاں پالیسی کے خلاف زیادہ زور و شور سے مخالفت کر رہی ہیں، کیونکہ ان کے عملہ کے بہت سے لوگ غیر ملکی شہری ہیں۔
کمپنیوں نے کہا ہے کہ ’’ہمیں تشویش ہے کہ حالیہ حکم سے ان ویزا کے حامل افراد کو پریشانی ہوگی جنہوں نے امریکہ کے لئے محنت سے کام کیا ہے اور اپنے ملک کی کامیابی میں حصہ لیا تھا۔ ہماری کمپنیوں کی ترقی اور روز گار کے پیدا کرنے میں مختلف ممالک سے آئے لوگوں کا بہت بڑا حصہ رہا ہے۔
ٹرمپ نے 27 جنوری کو حکم جاری کرکے ایران، لیبیا ، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں اور تمام پناہ گزینوں کی امریکہ آمد کو روک دیاتھا۔ جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ ہوائی اڈوں پر اور غیر ممالک میں پھنس کر رہ گئے تھے جو ویزا ہونے کے باوجود امریکہ نہیں آسکتے۔ مگر اب ایک وفاقی جج نے اس حکم کو عارضی طور سے روک دیا ہے۔