نیویارک : امریکی ایئر لائن میں با حجاب مسلم خاتون سے مار پیٹ کی گئی۔ امریکہ میں حجاب پہن کر کام کر رہی ایئر لائن کی ایک مسلم خاتون ملازم پر کچھ لوگوں نے نسلی حملہ کر دیا ۔ الزام ہے کہ ایک شخص نے خاتون ملازم کو لات ماری اور اس بدزبانی بھی کی ۔ حکام نے بتایا کہ حملہ آور نے خاتون سے کہا کہ اب یہاں ٹرمپ ہیں اور وہ آپ سب چھٹکارا دلا دیں گے ۔
کویںس ڈسٹرکٹ اٹارنی ریچرڈ اے براؤن نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈیلٹا ایئر لائن کی ملازم رابعہ خان بدھ کو جان ایف کینیڈی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ڈیلٹا اسکائی لاؤنج میں اپنے دفتر میں بیٹھی تھیں ، جب وورسیسٹر کا رہنے والا 57 سالہ رابن روڈس وہاں آیا ۔ روڈس اروبا سے وہاں آیا تھا اور میسا چوسٹس کے لئے اپنی کنیکٹنگ فلائٹ کا انتظار کر رہا تھا ۔ اس درمیان وہ رابعہ کے پاس پہنچ گیا ۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق استغاثہ نے بتایا کہ روڈس نے خاتون ملازم سے پوچھا کہ کیا تم سو رہی ہو؟ کیا تم دعا کر رہی ہو؟ تم کیا کر رہی ہو؟ ۔ اس کے بعد روڈس نے خاتون ملازم کے دفتر کے دروازے پر زور دار گھونسہ مارا جو رابعہ کی کرسی کے پیچھے لگا ۔
استغاثہ نے کہا کہ اس پر رابعہ خان نے روڈس سے پوچھا کہ اس نے یہ کیا کیا ہے؟ اس پر روڈس نے کہا کہ تم نے کچھ نہیں کیا ، مگر میں تم کو لات مارنے جا رہا ہوں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد روڈس نے رابعہ کے دائیں پاؤں پر لات ماری اور جب رابعہ نے وہاں سے نکلنے کی کوشش کی ، تو اس نے لات مار کر دروازہ بند کر دیا ۔ روڈس نے رابعہ کا باہر نکلنے کا راستہ بھی بند کر دیا ۔
بیان کے مطابق جب ایک دوسرے شخص نے اسے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ، تو وہ دروازے سے ہٹ گیا ۔ اس کے بعد رابعہ بھاگ کر لاؤنج کی فرنٹ ڈیسک تک پہنچی ۔ استغاثہ نے کہا کہ اس کے بعد بھی روڈس نے رابعہ کا پیچھا نہیں چھوڑا ، وہ اس کے پاس گیا اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر مسلمانوں کی طرح نماز کی نقل کرنے لگا ۔ اس کے بعد وہ مبینہ طور پر چینخنے لگا ، اسلام ، آئی ایس آئی ایس ، اب یہاں ڈونالڈ ٹرمپ ہے ، وہ آپ سب چھٹکارا دلا دیں گے ۔
آپ جرمنی، بیلجیم اور فرانس سے اس طرح کے لوگوں کے بارے میں پوچھ سکتے ہو ۔ آپ دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے ۔ روڈس پر حملہ ، غیر قانونی طریقہ سے یرغمال بنانا سمیت کئی الزامات میں کیس درج کرلیا گیا ہے ۔ مجرم پائے جانے پر اس کو چار سال تک کی جیل ہو سکتی ہے ۔ گرفتاری کے بعد روڈس نے پولیس سے کہا کہ مجھے لگتا ہے غیر مناسب طرز عمل کی وجہ سے میں جیل جا رہا ہوں ، میں بتا نہیں سکتا کہ وہ خاتون تھی یا مرد ، کیونکہ میری طرف اس کی پیٹھ تھی اور انہوں نے اپنے سر پر کچھ ڈھک رکھا تھا ۔