بستی : اترپردیش کے ضلع بستی میں گھاگھرا ندی خطرے کے نشان سے 45 سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے ۔ گھاگھرا ندی گوریانین گا ¶ں کے قریب باندھ تیزی سے کاٹ رہی ہے ۔ گھاگھرا ندی ساحلی پشتہ بی ڈی باندھ پر دریا کا دبا ¶ تیز ہو گیا ہے ۔
دریا کی آبی سطح بڑھنے کے ساتھ ہی ضلع کے تین گا ¶ں سیلاب سے متاثر ہو گئے ہیں۔
اور 60 سے زائد دیہات پر سیلاب کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وکرمجوت-لولپور ڈیم کو گھاگھرا ندی کو کٹنے سے بچانے کے لئے رات دن کوشش چل رہی ہے ۔ کٹان کے مقام پر چٹان، یچ کے ٹکڑے اور ریت کی بوریاں ڈالی جا رہی ہیں۔ پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے امدادی کام میں رکاوٹ آرہی ہے ۔
مزدوروں کی تعداد بڑھا دی گئی ہے ۔ ڈیم کی نگرانی دن رات کی جا رہی ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ دریا کاے پانی کی سطح بڑھنے سے دبولیا علاقے کے کھلوا، بلاسپوروا گا ¶ں میں سیلاب کا پانی گھس گیا ہے ۔ سیلاب کا پانی مڈل اسکول کلیانپور میں گھس جانے سے اسکول میں پڑھائی بند ہو گئی ہے ۔ اس کے علاوہ وکرمجوت-دھسوا ڈیم کے ملحقہ علاقے جیتوآپور، بھگوتاپور، چرکیلا، گنگاپور، گوسیس ¸ پور، می · پور، مھاکلا، اشوک پو ر، بچلاپوروا، بلیا، ستھا، بنارسیپوروا، ڑکاپوروا، جیٹھپووا، مجھنیا، کھلاڑ ¸ پوروا، بھریا، ملکپور، بانیپور، لما کے گا ¶ں، خزانچی پوروا ، ٹکٹکوا، دلاش پوروا، پھڑواپور سمیت 60 گاوو کے لوگ بھی سیلاب کا شکار ہو سکتے ہیں۔ایڈشنل ضلع مجسٹریٹ راکیش کمار سنگھ نے ایکزی کیوٹیو انجینئر (سیلاب) کو گوریانین اور دیگر جگہوں پر ہونے والے کٹان کو روکنے کے لئے تیزی سے کام کرائے جانے کی ہدایت دی ہے ۔
بستی کے ایم پی ہریش دویدی نے وکرمجوت- لولپور ڈیم کا دورہ کرکے گوریانین میں ہونے والے کٹان کا جائزہ لیا۔ سیلاب سیکٹر کے حکام کو امدادی کام میں تیزی لائے جانے کی ہدایت دی ہے ۔ پارلیمنٹ کے رکن سے مقامی لوگوں نے مل کر حالات سے آگاہ کیا ہے کہ شام ہوتے ہی امدادی کام میں لگے تمام سرکاری اہلکار بندھ چھوڑکر چلے جاتے ہیں۔ رات کے وقت باندھ کی حفاظت دیہی لوگ کر رہے ہیں۔