حیدرآباد۔ اظہر الدین کا ایچ سی اے کے صدر عہدہ کے انتخابات میں پرچہ نامزدگی مسترد کر دیا گیا ہے۔ حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے )کے صدر کے عہدہ کے انتخابات میں مقابلہ کرنے والے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہرالدین کو ایک دھچکہ لگا ہے کیونکہ ریٹرننگ افسر راجیوریڈی نے ان کے پرچہ نامزدگی کو مسترد کردیا ہے۔ حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے عہدہ کے لئے اظہرالدین سمیت تلنگانہ حکومت کے صلاح کار وویک،سابق کرکٹرایم ایل جئے سمہا کے بیٹے وی جئے سمہا مقابلہ کر رہے تھے تاہم موجودہ طورپر اظہرالدین کا پرچہ نامزدگی مسترد کردیئے جانے کے بعد انتخابی میدان میں صرف وویک اور جئے سمہا ہی رہ گئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ تاحیات پابندی کے سلسلہ میں اظہر الدین کی جانب سے پیش کردہ تفصیلات سے ریٹرننگ افسر مطمئن نہیں ہوئے ، یہی وجہ ہے کہ ان کے پرچہ نامزدگی کومسترد کردیا گیا۔ریٹرننگ افسر نے اظہر سے ان پر بی سی سی آئی کی جانب سے لگائی گئی تاحیات پابندی سے متعلق تفصیلات مانگی تھیں۔اظہر کے پرچہ نامزدگی مسترد کردیئے جانے کے بعد ان کی حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر کے عہدہ پر کامیابی کے ذریعہ نئی اننگز کی شروعات کرنے کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے۔ اسی دوران اظہر الدین نے ان کے پرچہ نامزدگی کو مسترد کئے جانے کو مایوس کن قرار دیا ۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹسٹ کرکٹر کے طور پر انہوں نے پرچہ نامزدگی داخل کی تھی اور تمام تفصیلات رٹرننگ افسر کو فراہم کی تھیں لیکن ان کا پرچہ نامزدگی مسترد کرنا افسوسناک ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے کمشنر سے اس سلسلہ میں وجوہات طلب کرنے کیلئے فون کیا تو ان کا فون بند تھا ۔ بعد ازاں جب ان سے بات ہوئی تو ان کا کہنا ہے کہ تحریری طور پر وہ وجوہات دیں گے ۔ اظہر الدین نے واضح کیا کہ فوری یقین دہانی چاہئے تاکہ وہ اگلی قانونی کارروائی کرسکیں ۔ اظہر الدین نے ایچ سی اے کے صدارتی امیدوار کے طور پر تلنگانہ حکومت کے صلاح کار وویک کی جانب سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ صلاح کار کے طور پر انہیں ایک لاکھ روپئے تنخواہ مل رہی ہے وہ کس طرح اس عہدہ کیلئے اہل ہیں یہ بات سمجھ سے باہر ہے۔ انہوں نے لوڑھا کمیٹی کی سفارشات کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ لوڑھا کمیٹی کی سفارشات پر عمل نہیں کیا جارہا ہے ۔ ان سفارشات کے مطابق وویک ان عہدہ کیلئے اہل نہیں ہیں کیونکہ وہ کابینی وزیر کا درجہ رکھتے ہیں اور لوڑھا سفارشات میں واضح کیا گیا ہے کہ کوئی بھی سرکاری ملازم ایسوسی ایشن کے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا ۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹر کے طور پر ملک کیلئے خدمات انجام دی ہیں اور وہ ایسوسی ایشن کے صدر بننا چاہتے ہیں لیکن اس کیلئے مسائل سامنے لائے جارہے ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے خواہش کی کہ وہ اس بات کو اجاگر کرے ۔