برسبین۔ برسبین ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی تاریخی جیت کی کوششیں صرف 39 رنز کی دوری پر تمام ہو گئیں۔ آسٹریلیا نے پاکستان کو برسبین ٹیسٹ میں کھیلے گئے پہلے ڈے نائٹ ٹیسٹ میں 39 رنز سے شکست دے دی۔ برسبین ٹیسٹ میں 490 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم نے دوسری اننگز میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا لیکن اس کی مزاحمت پانچویں دن جیت کی کوشش میں تبدیل ہوتی ہوئی 450 رنز پر آکر ختم ہوگئی۔
ٹیسٹ کے چوتھے دن اسد شفیق کی شاندار سنچری پاکستان کو 382 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ تک لے آئی تھی۔ آخری دن انہوں نے یاسر شاہ کے ساتھ اعتماد سے بیٹنگ شروع کی۔ آسٹریلیا نے یہ شراکت ختم کرنے کا موقع اسوقت ضائع کردیا جب ہیزل ووڈ کی گیند پر نیتھن لائن نے یاسرشاہ کا کیچ ڈراپ کردیا۔ اسی اوور میں امپائر النگورتھ نے یاسر شاہ کو ہیزل ووڈ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا تاہم ریویو نے النگورتھ کے فیصلے کو غلط قرار دے دیا۔ اسوقت یاسر شاہ کا اسکور 30 تھا۔
اسد شفیق اور یاسر شاہ کی ذمہ داری بیٹنگ پاکستانی ٹیم کو جیت کے قریب لاتی رہی لیکن 449 کے مجموعی اسکور پر مچل اسٹارک 71 رنز کی یہ اہم شراکت توڑنے میں کامیاب ہوگئے۔ اسد شفیق ان کی اٹھتی ہوئی گیند پر سلپ میں وارنر کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ انہوں نے تیرہ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 137 رنز بنائے۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ چوتھی اننگز میں کسی ٹیم نے ساتویں آٹھویں اور نویں وکٹ کی شراکت میں پچاس سے زائد رنز اسکور کیے۔
آسٹریلوی ٹیم کو آخری وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور مچل اسٹارک کے اسی اوور میں یاسر شاہ کو اسمتھ نے رن آؤٹ کردیا۔ یاسر شاہ نے چھیاسٹھ گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے 33 رنز بنائے۔ مچل اسٹارک سب سے کامیاب بولر رہے انہوں نے 119 رنز کے عوض چار وکٹیں حاصل کیں۔ جیکسن برڈ نے تین اور نیتھن لائن نے دو کھلاڑی آؤٹ کیے۔
برسبین کے گابا میں آسٹریلیا نے اپنے آخری 28 میں سے 21 واں ٹیسٹ میچ جیتا ہے بقیہ سات ڈرا ہوئے ہیں۔ پاکستانی ٹیم اس میدان میں پانچویں ٹیسٹ میں چوتھی بار شکست سے دوچار ہوئی ہے۔
اسد شفیق اور یاسر شاہ کے درمیان 71 رنز کی شراکت ہوئی۔ ٹیسٹ میچ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب چوتھی اننگز میں ساتویں وکٹ کی شراکت میں 50 رنز سے زیادہ بنائے گئے ہیں۔ چھٹے نمبر پر کھیلتے ہوئے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا اعزاز اسد شفیق نے اپنے نام کیا ہے۔ انھوں نے اس پوزیشن پر کھیلتے ہوئے نو سنچریاں سکور کی ہیں۔ انھوں نے سر گیری سوبرز کا ریکارڈ توڑا ہے جنھوں نے چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے آٹھ سنچریاں سکور کی تھیں۔
گابا میں چوتھی اننگز میں اب تک کا سب سے زیادہ سکور 370 تھا جو انگلینڈ نے 07-2006 کی ایشز سیریز میں بنایا تھا۔ پاکستان نے چوتھی اننگز میں اس گراؤنڈ کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اس کے علاوہ چوتھی اننگز میں آسٹریلیا میں سب سے زیادہ سکور انڈیا کا ہے۔ اس نے 78-1977 میں ایڈیلیڈ میں 445 رنز سکور کیے تھے۔ پاکستان نے یہ ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔