نئی دہلی۔ مختار عباس نقوی نے یہاں کہا کہ بدعنوانی کی بیماری نے ملک کے مسلمانوں سمیت کمزور طبقوں کو سب سے زیادہ اپنا شکار بنایا جس کی وجہ سے مسلم سماج غریبی کی سطح سے نیچے آ گیا ہے۔
یہاں عالمی یوم عربی زبان پر شریعت کانفرنس میں اپنے خطاب میں مسٹر نقوی نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے سماجی، اقتصادی، تعلیمی فروغ کے لئے بڑے پیمانے پر اخراجات کے باوجود مسلمان غربت کی سطح پر اس لئے نیچے رہ گئے کہ بے ایمانوں اور بچولیوں کا بول بالا رہا ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ مرکز میں وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے بچولیوں کے بغیرغریبوں تک براہ راست فائدہ پہنچانے کی مہم شروع کی جس کی وجہ سے اب تک اربوں روپے کی ہونے والی لوٹ رکی ہوئی ہے اور فلاحی اسکیموں کا فائدہ مسلمانوں سمیت تمام غریبوں، ضرورت مندوں کو ہوا ہے۔ “لوٹ لابی” پر لگام کس دی گئی ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ کچھ لوگ سیاسی وجوہات سے کالے دھن،بدعنوانی کے خلاف جنگ کی مخالفت کر کےغریبوں کی خوشحالی کی راہ روکنا چاہ رہے ہیں لیکن ایمانداری بمقابلہ بے ایمانی کی اس جنگ میں پورا ملک ایک ساتھ کھڑا ہے اور بے ایمانوں کا صفایا طے ہے۔ مسٹر نقوی نے کہا کہ نوٹوں پر پابندی کے تاریخی کے فیصلے کے بعد ڈیجیٹل ٹرانزیکشن، آن لائن اور موبائل بینکنگ کرپشن اورکالے دھن کے خلاف ایک اور مضبوط مہم ہے۔ مسلم سماج کو اس سے جڑنا چاہئے۔ مسٹر نقوی نے کہا کہ ان کی وزارت اقلیتی سماج کو غیر نقد لین دین کے نظام سے منسلک کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر “غیر نقد چوپال” لگائے گی جہاں ہم لوگوں کو یہ بتائیں گے کہ اس سے زندگی کتنی آسان اور بہتر ہو سکتی ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ مودی حکومت نے ڈیجیٹل ادائیگی پر زور دیا ہے۔ گیس سبسڈی، مہاتما گاندھی نریگا جیسی اسکیموں سمیت 17 وزارتوں کی تقریبا 78 فلاحی اسکیموں کا فائدہ براہ راست لوگوں کے بینک اکاؤنٹس میں دیا جا رہا ہے۔ منافع کی راست منتقلی سے ابھی تک 36 ہزار کروڑ سے زیادہ سرکاری فنڈز کی بچت ہوئی ہے۔
کوئلہ، اسپیکٹرم، مائنس کی آن لائن بولی لگانے سے سرکاری خزانے میں 3 لاکھ کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے. اقلیتی وزارت نے 3 کروڑ طالب علموں کی 6715 کروڑ کی اسکالرشپ براہ راست ان کے بینک اکاؤنٹس میں بھیجی ہے۔ مسٹر نقوی نے کہا کہ ان تمام اقدامات سے ترقی کا فائدہ معاشرے کے آخری شخص تک پہنچانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔