مملکت سعودی عرب میں بدھ کے روز سے گرمی کی شدید لہر کا آغاز ہونے کا قوی امکان ہے اور اس دوران درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب پہنچ جائے گا۔ گرمی کی یہ شدت تقریباً دو ہفتے جاری رہے گی اور اس کے ساتھ شمال کی جانب سے آنے والی گرد و غبار کی لہر بھی ہو گی۔
شاہ عبدالعزیز یونی ورسٹی میں موسم اور ماحولیات کے پروفیسر ڈاکٹر مازن عسیری نے “العربیہ ڈاٹ نیٹ” کو بتایا کہ درجہ حرارت میں یہ اضافہ شمسی گرمائش اور گرم ہوائی لہروں کے ساتھ ساتھ ویرانی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم گرمی کی لہروں تکرار کو ماحولیاتی تبدیلی سے منسوب کر سکتے ہیں”۔
عسیری نے اس توقع کا اظہار کیا کہ مشرقی صوبے اور شمالی خلیج سے ملحق علاقوں میں جمعرات اور جمعہ کے روز درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا۔ اس کے ساتھ ہوا کی رفتار کم رہے گی اور ہوا میں نمی میں اضافہ ہو جائے گا بالخصوص صبح صادق کے وقت۔ جہاں تک اس کے قریبی علاقوں مثلا ریاض اور قصیم کا تعلق ہے تو وہ بھی پچاس ڈگری تک پہنچنے سے محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔
دوسری جانب الاحساء میں کھجوروں کی منڈی کے ذمہ دار عبدالحمید الحلیبی نے واضح کیا ہے کہ درجہ حرارت میں اضافہ کھجور کے پکنے میں مدد گار ہوتا ہے اور اس سیزن کو “کھجور پکانے” والا سیزن کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الاحساء میں کھجوروں کی سالانہ پیداوار تقریبا 1.8 لاکھ ٹن ہے۔ الحلیبی کے مطابق تر کھجوروں کا سیزن 90 روز جاری رہتا ہے اور اس کا آغاز رمضان کی ابتدا میں ہوگیا تھا۔