تہران: ایران نے دہشت گردی کے خلاف لڑنے اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مسلم ممالک کا بلاک بنانے کی تجویز دی ہے، جس میں اس کا علاقائی حریف سعودی عرب بھی شامل ہوگا۔
ایران کے پارلیمانی اسپیکر علی لاریجانی نے سیکیورٹی کانفرنس کے دوران کہا کہ ’ترکی، مصر، عراق اور پاکستان کے ساتھ ساتھ ایران اور سعودی عرب کو بھی اسلام کی بنیاد پر علاقائی امن کو فروغ دینے، فلسطینی عوام کے دفاع، دہشت گردی کے خلاف لڑنے اور اقتصادی مفادات کو فروغ دینے کے لیے ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا چاہیے۔‘
ایران اور سعودی عرب ایک دوسرے کے سخت مخالف ہیں اور شام اور یمن میں جاری خانہ جنگی میں مخالف فریقین کی حمایت کرتے ہیں۔
سعودی عرب نے ایران سے جنوری میں اس وقت سفارتی تعلقات مکمل طور پر ختم کردیئے تھے، جب نامور عالم نمر النمر کو سعودی عرب میں سزائے موت دیئے جانے کے خلاف ایران میں سعودی سفارتخانے پر مظاہرین کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا۔
علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب اور دیگر اقوام کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ایران ان کا دشمن نہیں ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’ایران، شام اور یمن میں جاری خانہ جنگی کی مخالفت کرتا ہے اور علاقائی تنازعات کو قومی یکجہتی اور جمہوری طریقوں سے حل کرنے کا خواہاں ہے۔‘ ایران کے پارلیمانی اسپیکر کا مزید کہنا تھا کہ ’ایران خطے میں اپنی سلطنت یا قیادت قائم کرنے کی خواہش نہیں رکھتا، بلکہ ہمارے نقطہ نظر کا مقصد باہمی اتحاد کو فروغ دینا ہے۔‘