نئی دہلی۔ دہلی میں گریٹر کیلاش کی ایک کوٹھی پر ہوئی چھاپہ ماری میں تقریبا 10 کروڑ کی رقم برآمد ہوئی ہے جس میں تقریبا ڈھائی کروڑ نئی کرنسی میں ہیں۔ جبکہ باقی ساڑھے سات کروڑ روپے 10، 50 اور 100 روپے کے نوٹ بھی شامل ہیں۔ اسی گھر سے تقریبا 20 دن پہلے انکم ٹیکس محکمہ نے ریڈ ڈالی اور سوا کروڑ کیش برآمد کیا تھا۔
اس کے بعد اب اسی گھر میں ریڈ ڈالنے انکم ٹیکس محکمہ اور دہلی کرائم برانچ کی ٹیم سنیچر کی رات پھر پہنچی تو گھر سے اتنا کیش برآمد ہوا کہ دیکھنے والوں کے ہوش اڑ گئے۔ اس گھر میں الماری میں، کارٹون میں، اٹیچی میں، ٹوکریوں میں اور الماری میں بھی صرف نوٹ ہی نوٹ ملے۔
دہلی کے پاش علاقے گریٹر کیلاش پارٹ ون کے آر بلاک کی کوٹھی نمبر 89 کو رات قریب ساڑھے نو بجے یہاں انکم ٹیکس محکمہ اور دہلی پولیس کرائم برانچ کی ٹیم اچانک پہنچی اور چھاپہ ماری شروع کی گئی۔ یہ لاء فرم کا آفس ہے جسے دہلی کے روہت ٹنڈن چلاتے ہیں۔ پولیس کو شک ہے کہ پرانے نوٹوں کو نئے نوٹوں سے کمیشن پر تبدیل کرنے کا گورکھ دھندہ یہاں سے چلایا جا رہا تھا اسی لئے یہاں نوٹوں کی کھیپ کے ساتھ نوٹ گننے کی دو مشینیں بھی ملی ہیں۔ پولس یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اتنا پیسہ کہاں سے آیا۔
نوٹ بندی کے بعد دہلی میں بے حساب کیش کی یہ اب تک کی سب سے بڑی کھیپ بتائی جا رہی ہے۔ انکم ٹیکس محکمہ کے سامنے اب چیلنج صرف اس کھیل کو بے نقاب کرنا ہی نہیں ہے بلکہ ان لوگوں کے چہروں سے نقاب اتارنا ہے جو نظام کا حصہ بن کر ایسے بروکرز تک نئی کرنسی پہنچانے کا کام کرنے میں لگے ہیں۔