نئی دہلی۔ معروف سماجی کارکن ، منصوبہ بندی کمیشن کی سابق رکن اور معروف مصنفہ ڈاکٹر سیدہ سیدین حمید کو برطانیہ نے ویزا دینے سے انکار کر دیا ہے۔
پدم شری و معروف سماجی کارکن سیدہ حمید لندن کے نہرو سینٹر میں ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا آزاد پر منعقد ایک سیمینار میں شرکت کے لئے جانے والی تھیں۔ اس سیمینار کا انعقاد برطانیہ کے این جی او علمی مجلس اور ہندستانی ثقافتی تعلقات کونسل کر رہی ہے۔ انہیں مجلس نے مدعو کیا تھا۔
قومی خواتین کمیشن کی رکن ، معروف سماجی کارکن اور مولانا آزاد اردو یونیورسٹی کی سابق چانسلر ڈاکٹر سیدہ حمید مولانا آزاد کی سوانح عمری بھی لکھ چکی ہیں اور ان کی 20 کتابیں بھی شائع ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کل ہی انہیں ویزا نہ ملنے کی خبر دی گئی۔
انہوں نے کہا،کہ “مجھ سے مصنفہ ہونے کا ثبوت بھی مانگا گیا اور جب میں نے ثبوت پیش کر دی تو ویزا حکام نے اسے ماننے سے انکار کر دیا”۔ انہوں نے بتا یا کہ اس کے علاوہ بھی ان سے کئی اور معلومات مانگی گئیں لیکن ان کی فراہمی بھی رائیگاں گئی۔
سری نگر میں پیدا ہونے والی 73 سالہ سیدہ حمید عورتوں کے حق کے لئے لڑتی آئی ہیں اور وہ جنوب ایشیائی انسانی حقوق کی تنظیم کی بانی رکن ہیں ۔ گجرات فسادات کے خلاف بھی انہوں نے آواز اٹھائی تھی۔