مسلمان اترپردیش میں دلتوں کا ساتھ دیں: ڈاکر اعجاز
نئی دہلی۔ سیاسی تبدیلیوں سے متاثر ہوئے بغیر اترپردیش کے مسلمانوں کو آئندہ اسمبلی الیکشن میں دلتوں سے اتحاد قائم کرکے ووٹ دینے کا فارمولہ اپنانا چاہئے ۔آل انڈیا یونائٹیڈ مسلم مورچہ کے قومی صدر و سابق ایم پی ڈاکٹر اعجاز علی نے یہاں مذکورہ بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح بہار میں ایم وائی اتحاد، کُل ووٹوں کا 30 فیصد حصہ ہے ، اُسی طرح اترپردیش میں ایم ۔ڈی اتحاد ریاست کے کُل ووٹوں کا 40 فیصد سے زیادہ ہے اور یہ اتحاد اگر ایک طرف رخ کرے تو بہار جیسا نتیجہ نظر آئے گا۔انہوں نے کہاکہ بہار میں مسلمانوں نے یادو سے اتحاد قائم کرکے ‘عظیم اتحاد’ کو یکمشت ووٹ دیا اور نتیش اور لالو کی جوڑی کو کامیاب کیا۔ اترپردیش میں ایم۔ڈی (مسلم۔دلت) اتحاد بھی بہار کے ایم۔وائی اتحاد کی طرح نتیجہ دے سکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بہار کے الیکشن میں مسلمانوں نے اپنے حساب سے نتیجہ لانے کیلئے قربانی کا کام کیا ہے جسے اترپردیش کے مسلمانوں کو اختیار کرنا ہوگا۔
ڈاکٹر علی نے کہاکہ اترپردیش میں بھی بہار کی طرح دو چہرے ہیں جس میں اکھلیش سنگھ یادو اقتدار میں ہیں جبکہ مایاوتی اپوزیشن میں ہیں۔ اگر یہ دونوں چہرے ایک محاذ پر آجاتے تو معاملہ آسان ہوجاتا لیکن یہ ہونا ممکن نظر نہیں آتا۔ ایسی صورت میں حال میں جنوبی ہند کی ریاستوں کی طرح ہر 5 برسوں میں علاقائی پارٹیوں کے مابین ہی اقتدار کی الٹ پھیر کرنے کا فارمولہ ہی ہر حساب سے ریاست و سماج کیلئے سودمند ثابت ہوگا۔