مصری وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران کالعدم مذہبی جماعت اخوان المسلمون کے ایک سرکردہ رہ نما محمد کمال اور جماعت کے ایک رکن یاسر شحادہ مارے گئے ہیں۔
مصری وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اخوان رہ نماؤں کے قتل کا واقعہ قاہرہ میں البساتین کالونی میں اس وقت پیش آیا جب پولیس نے دونوں افراد کی موجودگی کی اطلاع پر ایک فلیٹ پر چھاپہ مارا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مقتول 61 سالہ محمد کمال پر ایک شہری پر تشدد کے جرم میں اس کی عدم موجودگی میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ دو دیگر کیسز میں اسے دو بار عمر قید کی سزا کا حکم دیا گیا تھا۔ پولیس کئی ماہ سے اسے تلاش کر رہی تھی۔
اخوان المسلمون کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ جماعت کے ایک مرکزی رہ نما محمد کمال سوموار کو ظہر کے بعد سے لاپتا ہیں۔ محمد کمال مصر کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے سرکردہ رہ نما اور جماعت کے شعبہ دعوت وارشاد کے اہم ذمہ دار تھے۔