نئی دہلی: گریز میں بدھ کو ہوئے دو ہمسھلن میں مرنے والے جوانوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے. آج چار اور لاشوں کو نکالا گیا ہے. اس سے پہلے کل 10 جوانوں کی لاشیں نکالے گئے تھے. وہیں، تحقیقاتی ٹیم نے 7 جوانوں کو زندہ باہر نکالا. زخمی فوجیوں کا علاج کیا جا رہا ہے.
دراصل، گزشتہ جمعرات کو کشمیر کے گریز سیکٹر میں دو جگہ پر ہوئے ہمسھلن میں 10 فوجیوں کی موت ہو گئی تھی جبکہ چار دیگر لاپتہ تھے. فوج کے ایک افسر نے معلومات دیتے ہوئے بتایا تھا کہ بانڈی پورہ ضلع میں کنٹرول لائن کے قریب گریز سیکٹر میں جمعرات کی شام فوج کے ایک کیمپ ہمسھلن کی زد آ گیا، جس میں کئی فوجی پھنس گئے.
انہوں نے کہا تھا کہ کہ ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا اور ایک جونیئر كميشنپراپت افسر سمیت سات فوجی بچا لئے گئے. انہوں نے کہا تھا، ‘صبح تین فوجیوں کی لاشیں ملے’. افسر نے بتایا کہ بدھ کی شام ہی ہوئی ہمسھلن کی دوسری صورت میں جوانوں کا ایک گشت زد میں آ گیا. گشت میں شامل جوان گریز سیکٹر واقع اپنی چوکی کی طرف جا رہے تھے.
قابل ذکر ہے کہ بدھ کو وسطی کشمیر کے گدےربل ضلع کے سونمرگ میں ہمسھلن کی زد میں آنے سے ایک افسر کی جان چلی گئی تھی. ادھر، گریز سیکٹر میں ایک ہی خاندان کے چار ارکان کی ایک دوسرے ہمسھلن کی زد میں آنے سے موت ہو گئی تھی. انتظامیہ نے تازہ برف کے چلتے وادی کشمیر میں بعض مقامات پر ہمسھلن کی وارننگ جاری کی تھی. ان علاقوں میں گزشتہ تین دن سے رک-رک رک کر برف ہو رہا ہے.