مرادآباد۔ انفارمیشن کمشنر حافظ عثمان نے تین طلاق کے خلاف بولتے بولتے جے شری رام کے نعرے لگائے ۔ مرادآباد میں چل رہے ایک سرکاری پروگرام میں اس وقت عجیب و غریب صورتحال بن گئی، جب اتر پردیش کے ریاستی انفارمیشن کمشنر حافظ عثمان ہی منچ پر جے شری رام کے نعرے لگانے لگ گئے۔ ہوا یوں کہ مرادآباد کے پنچایت بھون میں ایک شام آر ٹی آئی کے نام پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا، جس کے مہمان خصوصی ریاستی انفارمیشن کمشنر حافظ عثمان تھے۔ پروگرام میں مرادآباد کے کمشنر اور ڈی ایم کے ساتھ اہم اشخاص بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب میں انفارمیشن کمشنر حافظ عثمان نے آغاز تو آر ٹی آئی سے کیا لیکن کچھ دیر بعد ہی وہ تین طلاق کے مسئلے پر آ گئے۔
حافظ عثمان نے کہا کہ طلاق کو کچھ لوگ اپنا بنیادی حق سمجھ رہے ہیں۔ عثمان نے زور دے کر کہا کہ وہ تین طلاق کی مخالفت کرتے ہیں اور ایک بھی طلاق نہیں ہونا چاہئے۔ اتنا ہی نہیں ریاستی انفارمیشن کمشنر نے لوگوں سے کہا کہ جن خواتین کو طلاق دیا جاتا ہے وہ بھی کسی کی بیٹی بہن ہوتی ہیں۔ لہذا اپنی آنکھوں سے پردہ ہٹاؤ اور مخالفت کرنے کا حوصلہ خود میں پیدا کرو۔
حافظ عثمان نے کہا کہ ہندوستان میں ہر کسی کو آزادی ہے اور وہ سوال کر سکتا ہے جبکہ سعودی عرب میں کیا کوئی بادشاہ سے اس کے کھانے پینے کو لے کر سوال پوچھ سکتا ہے۔ حافظ کی تقریر کے بعد منچ آرگنائزرنے قومی تقریر کرنے کا الزام لگایا تو حافظ عثمان دوبارہ مائیک پر واپس آئے اور اپنی تقریر پر صفائی دینے لگے۔ قومی تقریر کو غلط بتاتے ہوئے حافظ عثمان نے کہا کہ وہ لوگوں کو جوڑنے کی بات کرتے ہیں۔ اس کے بعد ڈی ایم مرادآباد نے مائیک سنبھالا تو حافظ پھر مائیک پر آئے اور بھارت ماتا کی جے، ہندوستان زندہ باد کے نعروں کے ساتھ ہی جے شری رام کے نعرے لگانے لگے۔ حافظ کے نعرے لگانے کے بعد ڈی ایم نے پروگرام ختم کا اعلان کردیا اور ناراض حافظ عثمان واپس لوٹ گئے۔