ٹرمپ نے چھے دسمبر کو اپنے ایک شیطانی فیصلے کا اعلان کیا تھا کہ وہ امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کریں گے اور یہ کہ امریکا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتا ہے-
مبصرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے اس اقدام نے ہر طرح کے ساز باز کے عمل پر خط بطلان کھینچ دیا ہے اور ان کا یہ فیصلہ فلسطینی عوام کے انسانی حقوق اور عالمی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔