لکھنؤ : انتخابی سال میں پوروانچل ایکسپریس کا کریڈٹ لینے کی ھوڑ کے درمیان سماجوادی پارٹی (ایس پی) صدر نے ہفتے کو دعوی کیا کہ لکھنؤ سے غازی پور کے درمیان بننے والا ایکسپریس وے ان کی حکومت کی دین ہے اور محض سیاسی فائدہ کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت اس کا دوبارہ سنگ بنیادرکھ رہی ہے ۔
مسٹر یادو نے صحافیوں سے کہا کہ پوروانچل ایکسپریس وے ہمارا پراجیکٹ تھا۔ ہم نے اس پروجیکٹ کو سماجوادی پوروانچل ایکسپریس کا نام دیا تھا لیکن حکومت نے سماجوادی لفظ ہٹا دیا اور اسے پوروانچل کر دیا۔ہم نے اس ایکسپریس وے کو وارانسی سے جوڑنے کا کام کیا تھا۔ سماجوادی پوروانچل ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد پہلے ہی رکھ چکی ہے ۔ریاست میں آج سماج وادی پارٹی کی حکومت ہوتی تو یہ ایکسپریس وے بن کر تیار ہو گیا ہوتا۔
منصوبے کی لاگت میں کمی کو بی جے پی اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی نے کہا کہ ایکسپریس وے کے ساتھ سروس لین، بجلی اور بڑے پیمانے پر بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولیات کی تعمیر نہ کرکے پیسہ بچایا جا رہا ہے جسے قطعی عقلی نہیں کہا جا سکتا۔
مسٹر یادو نے کہا کہ ریاست میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔ ریاست میں لا اینڈ آرڈر الگ ہو گیا ہے ۔ بی جے پی حکومت کے پاس کامیابی کے نام پر گنانے کے لئے کچھ نہیں ہے ۔
غور طلب ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اعظم گڑھ کے مندوري گاؤں میں 340 کلومیٹر طویل پوروانچل ایکسپریس وے کا افتتاح کر رہے ہیں۔ ایکسپریس وے کا براہ راست فائدہ راجدھانی لکھنؤ سمیت بارہ بنکی، امیٹھی، سلطان پور، فیض آباد، امبیڈکر نگر، اعظم گڑھ، مٔو اور غازی پور کے لوگوں کو ہوگا۔