طلاق ثلاثہ پر مسلم پرسنل لا بورڈ کی حمایت کا اعلان، مرکزی کمیشن کو لکھا خط
لکھنؤ۔ اتر پردیش اقلیتی کمیشن نے طلاق ثلاثہ معاملہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کمیشن کے چیئر مین شکیل احمد نے مسلم پرسنل لا بورڈکے صدر مولانا سید رابع حسنی ندوی سے ملاقات کے دوران انہیں یقین دلایا کہ کمیشن اس مسئلہ پر بورڈ کے ساتھ ہے۔ اقلیتی کمشین کے چیئر مین شکیل احمد کی سربراہی میں کمیشن کے ایک نمائندہ وفد نے مولانا رابع حسنی ندوی سے دار العلوم ندوہ میں ملاقات کی اور طلاق ثلاثہ کے مسئلہ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور انہیں یقین دلایا کہ کمیشن بورڈ کے ساتھ اس مسئلہ پر قدم سے قدم ملا کر چلے گا۔مولانا رابع حسنی ندوی نے شکیل احمد سے اس مسئلہ پر گفتگو کے دوران کہا کہ ملک کا آئین ہمیں مذہبی آزادی کا حق دیتا ہے۔ مولانا نے طلاق ثلاثہ کے سوال پر مرکز کے رخ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شریعت میں مداخلت کا حق کسی کو نہیں دیا جائے گا۔ بورڈ کے صدر سے ملاقات کےلئے گئے وفد میں سہیل ایوب زنجانی، شفیع اعظمی اور نفیس الحسن ایڈوکیٹ شامل تھے۔
ریاستی اقلیتی کمیشن نے طلاق ثلاثہ کے مسئلہ پر مرکزی اقلیتی کمیشن کو خط لکھ کر اپیل کی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو سفارشی خط لکھ کر اس مسلمانوںکے مذہبی معاملوں میں دخل اندازی نہ کرنے کی اپیل کرے۔ شکیل احمد نے اپنے خط میں یہ بھی کہا ہے کہ اقلیتی کمیشن اقلیتوں کے مفاد کا تحفظ کرتا ہے۔ اور فی الوقت کمیشن مسلمانوں کے طلاق ثلاثہ معاملہ میں مرکزی حکومت کے رخ سے مضطرب ہے۔ انہوںنے الزام لگایا کہ طلاق ثلاثہ کے مسئلہ میں مرکز کا رویہ درست نہیں ہے۔ مسلمان اسے مذہبی آزادی کے آئینی حق کے ساتھ ساتھ شریعت میں دخل اندازی مان رہے ہیں۔ ایسے میں قومی اقلیتی کمیشن کوسبھی ریاستوں کے کمیشنوں سے رابطہ قائم کرکے کام کرنا چاہیے اور مرکز سے مسلمانوں کے مذہبی معاملوں میں دخل اندازی نہ کرنے کی سفارش کرنی چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ اس طرح کی دخل اندازی سے مسلمانوں کے آئینی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے ساتھ ان میں خوف ا ہوگا جو ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔