مقتدی صدر نے امریکی اور برطانوی فوجیوں پر حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔
صدر پارٹی کے چیرمین اور ” سرایا السلام” گروپ کے سربراہ سید مقتدی صدر نے کہا ہے کہ اگر امریکہ اور برطانیہ نے اپنے مزید فوجی عراق بھیجے تو ان کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جو قابض افواج کے ساتھ کیا جاتا ہے،
مقتدی صدر سے وابستہ مسلح گروپ” سرایا السلام” عراق کی عوامی رضا کار
ورس “الحشد الشعبی” کا حصہ ہے، جو فوج کے شانہ بشانہ داعش دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے۔
اطلاعات کے مطابق سید مقتدی صدر نے اتوار کے روز پارٹی کارکنوں سے ملاقات کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کے جواب کہا کہ ہم بیرونی افواج کو نجات دہندہ نہیں بلکہ قابض فوجی سمجھتے ہیں اوراسی بنیاد پر ہم ان کے خلاف اقدام کریں گے۔
مقتدی صدر نے قومی اتحاد و یکجہتی کو ضروری بتایا اور کہا امریکہ اور برطانیہ خود تو متحد ہیں لیکن ہم آپس میں لڑ رہے ہیں تاکہ دشمن آسانی کے ساتھ ہمارے وطن پر قبضہ کرلے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جو “ہیات من الذلۃ” پر یقین رکھتے ہیں، امریکہ برطانیہ کے فوجیوں کو قابض فوجی سمجھ کر ان پر حملے کریں گے۔
امریکی وزیر جنگ نے حال ہی میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ واشنگٹن مزید پانچ سو ساٹھ فوجیوں کو عراق روانہ کرے گا۔
دوسری جانب برطانیہ نے بھی موصل کی آزادی کی کارروائی میں حصہ لینے کے لئے اپنے کچھ فوجیوں کو عراق روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکہ اور برطانیہ کا کہنا ہے کہ وہ یہ کام عراقی حکومت کی ہم آہنگی سے کر رہے ہیں۔