لکھنؤ : حکومت اترپردیش نے کسانوں کی مالی اورسماجی حالت سدھارنے کے ساتھ کی دیہی علاقے میں رو زگارکے مواقع بڑھانے کا ارادہ کیا ہے ۔
ریاست کے وزیر زراعت سورج پرکاش شاہی نے یہاں ”یو این آئی” کو بتایا سرکا ر زرعی گریجوئیٹ اورپوسٹ گریجوئیٹ کو روزگار مہیا کرانے کے لئے پوری ریاست میں ایک ہزار ”ایگری جنکشن ” قائم کرے گی ۔ جس سے کسانوں کو بیج ، کھاد اور کیڑے مار دواؤں کے لئے بلاک یا اپنے گاؤوں سے زیادہ دور نہیں جانا پڑے گا ۔ ایگری جنکشن کسانوں کو زراعت سے متعلق آلات فراہم کر انیکے لئے کوشش کرے گی۔
ایگری جنکشن کے ذریعے خاص طور پر زرعی طلبہ کو روزگا رملے گا ۔ ساتھ ہی حکومت کی کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی کوششوں کو بھی قوت ملے گی۔ وزیر زراعت نے بتایا کہ اسی سلسلہ میں بینک کے افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے انھیں کسانوں کو آسانی سے قرض دینیکی ہدایات دیں۔
ایگری جنکشن کے ذریعے حکومت سے فائدہ پانے والو ں کو دکان کے لئے ایک سال کا کرایہ دس ہزار تک دیگی ۔ اچھے اور بہتر بیج کے علاوہ ایگری جنکشن کسانوں کو زراعت سے متعلق دیگر کئی سہولتیں بھی فراہم کرائے گی ۔ ریاست میں 1000 ایگری جنکشن نہ صرف نوجوانوں کو خود کفیل بنائیں گے بلکہ ریاستی حکومت کسانوں کے معیار زندگی میں بہتری کے عزم کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگی ۔
مسٹر شاہی نے کہا ” کسانوں کو حکومت کے ذریعہ حاصل سہولتوں جیسے کسان کریڈٹ کارڈ، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا سے جوڑنا اور ان کو مختلف جدید زرعی آلات کے لئے بہ آسانی قرض کی فراہمی ، دیہی علاقوں میں بینکوں کا اولین مقصد ہونا چاہئے ۔ یہ پیغام سبھی بینک کے افسران کو میٹنگ میں واضح طور پر دے دیا گیا۔