رملہ : اسرائیل کی غرب اردن کو صہیونی ریاست میں شامل کرنے کی تیاری شروع ہو گئی ہے۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ اور تنظیم آزادی فلسطین نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے غرب اردن کے شہروں کواسرائیل میں ضم کرنے کے لیے لابنگ شروع کردی ہے۔ اطلاعات کے مطابق غرب اردن پر قبضے کے 50 سال پورے ہونے کے موقع پر صہیونی حکومت سلورجوبلی کے عنوان سے ایک اجلاس منعقد کررہی ہے ، جس میں غرب اردن کو صہیونی ریاست میں باضابطہ طور پرشامل کرنے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تنظیم آزادی فلسطین کے شعبہ ’قومی دفاع برائے اراضی و مزاحمت یہودی آباد کاری‘ کی طرف سےجاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکومت نے اندر خانہ غرب اردن کو اسرائیل میں شامل کرنے کی تیاریاں کافی حد تک مکمل کرلی ہیں۔ صرف اعلان کرنا باقی ہے۔یہ اعلان غرب اردن پرقبضے کے پچاس سال پورے ہونے کی مناسبت سے آئندہ چند ہفتوں کے دوران منعقدہ حکومتی اجلاس میں کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت نے غرب اردن پر قبضے کے 50 سال پورے ہونے کو سلور جوبلی کے طور پرمنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر اسرائیلی کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔عبرانی اخبار ماکور ریچون کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے حال ہی میں کنیسٹ کی خارجہ و سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سلور جوبلی کی مناسبت سے کئی اہم اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔ ایک اجلاس میں غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے پر غور کے بعد اس تجویز پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔