پاریکھ نے کہا کہ فنڈ کی واپسی میں تاخیر کی وجہ سے 50فیصد کاروبار متاثر ہوئے ہیں ۔
جیمس اینڈ جیولرس ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے ریاستی چیرمین نے بتایا کہ جی ایس ٹی سے قبل کلکتہ صرف 600کروڑ روپے کی مالیت کے سامان ایکسپورٹ ہوتے تھے اور 4ہزار کروڑ کی مالیت کے زیوارت کلکتہ میں مینوفیکچرنگ ہوتے تھے ہیں اور ممبئی سمیت دیگر پورٹ سے ایکسپورٹ ہوتے ہیں ۔
مگر اب ایکسپورٹ کے متاثر ہونے کی وجہ سے جیولری سیکٹرمیں ملازمت میں کمی آئی ہے ۔پاریکھ نے بتایا کہ کلکتہ میں جیولری سیکٹر میں ایک لاکھ افرادوابستہ ہیں ۔
مغربی بنگال کے وزیر خزانہ امیت مترا نے مرکزی حکومت پر الزام عاید کیا ہے کہ جی ایس ٹی کے ریفنڈ میں تاخیر جان بوجھ کر کیا جارہا ہے ۔
Pages: 1 2