اجمیر: راجستھان میں اکبر کے قلعہ کا نام تبدیل کرکے وسندھرا کے وزیر تعلیم نے اکبر کو بتایا دہشت گرد قرار دیا ہے۔ بی جے پی حکومت مسلسل مسلمانوں کے نام پر رکھے گئے یادگاروں اور سڑکوں کے نام تبدیل کر رہی ہے۔اسی سلسلہ میں اب راجستھان میں واقع اکبر قلعہ کا نام بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔ اکبر قلعہ کا نام اب اجمیر قلعہ کردیا گیا ہے ۔ یہی نہیں وسندھرا حکومت کے ایک وزیر نے مغل بادشاہ اکبر کو دہشت گرد بھی قرار دے دیا ۔ ادھر اکبر قلعہ کا نام تبدیل کئے جانے پر وزیر کو دھمکی بھی ملی ہے۔ دریں اثنا راجستھان اسمبلی میں بھی ایک رکن اسمبلی نے یہ معاملہ اٹھانے کی کوشش کی، لیکن اسپیکر کیلاش میگھوال نے اس کی اجازت نہیں دی۔
راجستھان کے وزیر تعلیم واسودیو دیوناني نے مغل شہنشاہ اکبر کو حملہ آور قرار دیتے ہوئے دہشت گرد بتایا ہے۔وزیر تعلیم نے کہا کہ جو اجمیر میں اکبر کا قلعہ ہے، اس کو میں نے اجمیر کا قلعہ کہنے کیلئے کہا تھا۔ کیونکہ میں ایک قوم پرست ہوں اور جہاں جہاں بھی دہشت گردوں کے نام ہیں ، اس میں جو بھی اصولوں کے مطابق ترمیم کی جا سکتی ہے ، وہ کی جانی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اکبر نے ہندوستان پر حملہ کیا تھا، اسی لئے ہم نے نصاب سے وہ باب ہی ہٹا دیا ہے ، جس میں ان کو عظیم بتایا گیا تھا۔ مهارانا پرتاپ کے هلدی گھاٹي جنگ جیتنے کو لے کر انہوں نے کہا کہ کمیونسٹوں نے ہندوستان کی تاریخ کو غلط لکھا ہے۔اس کے بعد وزیر تعلیم نے کہا کہ اگر اکبر نے واقعی مہارانا پرتاپ پر فتح حاصل کی تھی ، تو انہوں نے ان کے خلاف پھر چھ مرتبہ جنگ کیوں کی ۔ تاریخ میں اب تک کہا جاتا رہا ہے کہ اکبر عظیم تھا ، لیکن ریسرچ میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ مہارانا پرتاپ عظیم تھے۔
ادھر ایک شخص نے وزیر واسودیو دیوناني کو سخت کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ کوتوالی تھاناافسر (اجمیر) بی ایل مینا کے مطابق نامعلوم شخص نے وزیر تعلیم کو اجمیر کے اکبر قلعہ کا نام بدل کر اجمیر قلعہ کرنے پر یہ دھمکی دی ہے۔اس شخص کی جانب سے لکھا گیا دھمکی آمیز یہ خط وزیر تعلیم کو گذشتہ 30 دسمبر کو ان اجمیر کی رہائش کے پتہ پر اور 21 فروری کو پولیس کو ڈاک سے موصول ہوا ہے۔ پولیس معاملہ کی جانچ کر رہی ہے۔ خط میں دھمکی دینے والے شخص نے اپنا نام ترنم خادم بتایا ہے۔